میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ اور پنجاب کے احتساب میں‌بڑا فرق ہے، خورشید شاہ

سندھ اور پنجاب کے احتساب میں‌بڑا فرق ہے، خورشید شاہ

منتظم
اتوار, ۲۴ دسمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ سندھ اورپنجاب کے احتساب میں زمین آسمان کا فرق ہے لیکن ہمیں نیب چیئرمین سے اچھی امیدیں ہیں، آئندہ انتخابات کے لیے پیپلز پارٹی تیار ہے، جمہوری طریقے سے انتخابات میں حصہ لیں گے،بلاول بھٹو زرداری کے جلسوں نے مخالفین کی نیندیں اڑا دیں ہیں،سیاسی پارٹیوں کے اندر مائنس فارمولے کو نہیں مانتے اگر ایسا ہوتا تو عمران خان بھی مائنس ہوجاتا۔لاڑکانہ کے علاقہ رتوڈیرو میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ نوازشریف کو اپنی گفتگو میں دھمکی آمیز لہجے سے پرہیزکرنا چاہیے، اداروں سے جنگ مناسب نہیں، اس سے ملک کو نقصان ہوسکتا ہے، عمران خان کی عمر 66 برس ہے، وہ اورمیں ہم عمرہیں، وہ پہلے خیبر پختونخوا پر توجہ دیں، پھر انہیں سندھ آنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ امریکی عوام پرامن ہے لیکن صدرٹرمپ دنیا کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں۔اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستان سمیت 135 ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف ووٹ کرکے فلسطین کی حمایت کرنا ایک بڑی فتح اور تبدیلی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امداد بند کرنے کے دھمکی کی پرواہ نہیں ہم فلسطین کی حمایت کے فیصلے سے دستبردار نہیں ہونگے۔پاکستان کے اندر امریکی تعاون سے جاری منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑ سکتا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے غلط فیصلے نے امریکہ پر اثرات چھوڑ دیئے ہیں، ٹرمپ امریکا کو دنیا میں تنہا کرنے کی جانب لے جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے گذشتہ انتخابی مہم کے دوران جو پروگرام ترتیب دیا تھا اس پر پورا اترے ہیںاور اس پر عمل درآمد بھی کیا گیا ہے۔ سندھ کے اندر ریکارڈ ترقیاتی کام کرواکر نوکریاں بھی دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم احتسابی عمل کے حمایتی ہیں لیکن احتساب ایمانداری کی بنیاد پر ہونا چاہیے، تعصب کے بنیاد پر احتساب کی مخالفت کریں گے، عمران خان کو سندھ میں شکست دیں گے۔ اس سے قبل قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے کانووکیشن میں، یونیورسٹی، چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ، غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر، بینظیر انسٹی ٹیوٹ آف نرسنگ اینڈ کمیونٹی ہیلتھ سائنسز لاڑکانہ، بی بی آصفہ ڈینٹل کالج لاڑکانہ اور پوسٹ گریجوئیشن کو یونیورسٹی کی سطح پر واضع برتری حاصل کرنے والے 18 طلبہ و طالبات سدرا شیخ، حرا خان، لچھمن داس، کرشمہ دیوی، شاہد، جمیل، عویز، محمد عمیر، سارنگ، سریش، ثنا ستار، جاوید علی خان، سندھو، نریش، فریال، غلام زینب، مْرک، فیض محمد اور دیگر کو سونے اور چاندی کے تمغے، ڈگریاں دیں جبکہ 350 طلبہ و طالبات میں بھی ڈگریاں تقسیم کی گئیں جس کے بعد سینڈیکٹ اور سینٹ ممبران نے کانووکیشن کے سیکریٹری اور مختلف چیئرمینز کو شیلڈس بھی دیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں