سری لنکا کیخلاف دو ٹیسٹ میچوں کیلئے 16رکنی سکواڈ کا اعلان ،سرفراز احمد قیادت کرینگے،یاسر شاہ ،اظہر علی کلیئرنس ملنے پر شامل
شیئر کریں
اظہر علی ، شان مسعود،سمیع اسلم، بابر اعظم، اسد شفیق، عثمان صلاح الدین، حارث سہیل ،یاسر شاہ، بلال آصف، ایم اصغر ، محمد عامرشامل
وہاب ریاض ، محمد عباس ، حسن علی اور میر حمزہ بھی سکواڈ کا حصہ ہیں ، نئے کھلاڑیوں کیساتھ ٹیک آف کرنا چاہتے ہیں‘ چیف سلیکٹر
یو اے ای کی وکٹیں بلے بازوں کیلئے موزوں ،کسی بھی ٹیم کو دو مرتبہ آئوٹ کرنا مشکل ہوتا ہے ،گرم موسم کو بھی مد نظر رکھا گیا ہے
فٹنس ٹیسٹ کیلئے جو پیمانہ مقرر کیا ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا ،سلمان بٹ کو نظر انداز نہیں کیا جارہا ، زیر غور رکھا گیا ہے ‘ انضما م الحق
پاکستان کرکٹ بورڈ نے سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کیلئے 16رکنی سکواڈ کا اعلان کر دیا ، سرفراز احمد ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ فٹنس ٹیسٹ کلیئر کرنے پر یاسر شاہ کو بھی سکواڈ کا حصہ بنا لیا گیا ،ڈاکٹروں کی طرف سے اظہر علی کوگھٹنے کے درد سے نجات ملنے او رانجکشن لگا کر کھیلنے کے قابل ہونے کی رپورٹ ملنے پر سکواڈ میں شامل رکھا گیا ہے ۔ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کیلئے 16رکنی سکواڈ کا اعلان کیا ۔ جس کے مطابق سرفراز احمد ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں اظہر علی ، شان مسعود،سمیع اسلم، بابر اعظم، اسد شفیق، عثمان صلاح الدین، حارث سہیل ،یاسر شاہ، بلال آصف، ایم اصغر ، محمد عامر، وہاب ریاض، محمد عباس ، حسن علی اور میر حمزہ شامل ہیں ۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ اصل میں شارجہ سمیت متحدہ عرب امارات کی کنڈیشن کو بلے بازوں کے لئے موزوں سمجھا جاتا ہے اور یہاںٹیسٹ میچ میں کسی بھی ٹیم کو دو مرتبہ آئوٹ کرنا مشکل ہوتا ہے ۔ ویسے بھی یو اے ای کا موسم گرم ہوتا ہے اور چالیس سینٹی گریڈ سے اوپر ہوتا ہے ان عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹیم میں پانچ فاسٹ بالر اور تین سپنرز کو شامل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ یاسر شاہ کا جمعہ کے روز ٹیسٹ ہونا تھا جو نہیں لیا گیا او رہفتہ کے روز فٹنس ٹیسٹ لیا گیاہے اور اس میں ان کا فٹنس کا لیول 75.5ہے ۔ ہم نے یاسر شاہ پر واضح کر دیا تھا کہ اگر آپ ٹیسٹ کلیئر نہیں کریں گے تو ہمارے لئے آپ کو سکواڈ کا حصہ بنانا مشکل ہوگا۔ گزشتہ تین سے چار سیریز میں دیکھا جائے تو یاسر شاہ سب سے کامیاب بالر رہا ہے لیکن ہم نے فٹنس ٹیسٹ کے لئے جو پیمانہ مقرر کیا ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا اور انہیںکلیئر ہونے کے بعد ہی سکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اظہر علی کے گھٹنے کا مسئلہ تھا لیکن ڈاکٹروں کے مطابق ان کا درد ختم ہو گیا ہے اور وہ انجکشن لگا کر کھیل سکتا ہے اور اب وہ بالکل ٹھیک ہے اور ٹیم کو دستیاب ہے او رامید ہے کہ وہ میچوں کے درمیان بھی فٹ رہے گا ۔ انہوں نے شان مسعود کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اسے ویسٹ انڈیز کیلئے منتخب کیا گیا تھا اوروہ ایک ٹیسٹ کھیلا تھا ، میر ا ذاتی نقطہ نظر یہ ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کو ایک میچ کھلا کر اس کی کارکردگی کا جائزہ نہیں لیا جا سکتا اور اسے موقع ملنا چاہیے اس لئے اسے موقع دیا گیا اور دعا ہے کہ وہ سکور کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ موقع دیا جائے او رہم یہ کر بھی رہے ہیں ۔ عثمان صلاح الدین اور حارث سہیل کو دو تین سے تین سیریز میں ساتھ لے کر چلے ہیں او راس کا مقصد یہ ہے کہ ان کھلاریوں کو سینئر کھلاڑیوں کی جگہ ڈالا جائے ۔ متحدہ عرب امارات کی ایسی کنڈیشن ہے جہاں کھیلنے سے کھلاڑیوں میں اعتماد آسکتا ہے اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ اگر کھلاڑیوں کو موقع دے سکتے ہیں تو انہیں یہ موقع دینا چاہیے ۔ عثمان صلاح الدین بہترین مڈل آرڈر بیٹسمین ہے اور 2015ء میں حارث سہیل بہترین سکورر رہا ہے ہم چاہتے ہیں کہ نوجوانوں کے ساتھ ٹیک آف کریں ۔ انہوں نے کہا کہ یہی نہیں کہ ہم صرف ان کھلاڑیوں پر انحصا رکریں گے بلکہ جب بھی اچھا کھلاڑی میسر آئے گا اسے موقع دیں گے ۔ انہوںنے سلمان بٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ مقامی سطح پر کھیلے جانے والی کرکٹ میں اس کی کارکردگی بہت بہتر رہی ہے اور چھ سال انٹر نیشنل کرکٹ سے باہر رہنے کے باوجود اس نے اپنی فٹنس کو بر قرار رکھا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ اتنا عرصہ باہر رہنے کے بعد اسے براہ راست انٹر نیشنل کرکٹ میں نہ لایا جائے لیکن آگے دورے آنے ہیں اس میں اسے دیکھا جائے گا ، سلمان بٹ کو نظر انداز نہیں کیا گیا ، پہلے وہ کیمپ میں نہیں تھا اور اس مرتبہ اسے کیمپ میں بھی بلایا گیا ہے اور وہ بالکل ایک طرف نہیں ہے اس کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اسے ضرور زیر غور لایا جائے گا۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ فاسٹ بالنگ میں 150پلس کے بالرز آئیں ۔اگر دیکھا جائے تو ویسٹ انڈیز میں عامر اور عباس نے اچھی کارکردگی دکھائی ۔صرف رفتار اہمیت نہیں رکھتی باقی چیزیں بھی دیکھنی ہوتی ہیں ، فاسٹ بالنگ کا ڈیپارٹمنٹ بہترین کام کر رہا ہے ، اب امیر حمزہ کو رکھا ہے اور اس نے یہاں کی وکٹوںپر پچاس کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا ہے ، وہاب ریاض کی کوالٹی ہے کہ وہ پرانی گیند کو بھی اچھا کرتا ہے جبکہ عامر کی اور عباس کی لائن لینتھ ہے ۔ ہمارے پاس 150پلس رفتار والے بالر نہیں لیکن مجموعی طور پر فاسٹ بالر ز کا اچھا پیکج ہے ۔ انہوںنے یونس خان اور مصباح الحق کی عدم موجودگی بارے سوال کے جواب میں کہا کہ دونوں عظیم کھلاڑی ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ دونوں کے نہ ہونے سے بیٹنگ کے شعبے پر فرق پڑے گا ۔ لیکن سرفراز کپتانی کر رہا ہے اور پر امید ہیں کہ وہ اپنی ماضی کی کارکردگی کو جاری رکھیں گے اور امید ہے کہ نئے کھلاڑی بھی کور کرنے کی کوشش کریں گے ، متحدہ عرب امارات میں ہماری ٹیم کا ریکارڈ اچھا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کپتان سمیت سب کو کارکردگی دکھانا پڑتی ہے اور سرفراز کی کارکردگی ہر شعبے میں اچھی رہی ہے ، اس کی ٹیسٹ میچ میں کارکردگی بڑی اچھی ہے اور امید ہے کہ مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رکھے گا ۔ سرفراز کو معلوم ہے کہ کارکردگی دکھاناخود اس کیلئے کتنا اہم ہے اور ہمارے پاس سرفراز احمد بہترین چوائس ہے ۔پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کے درمیان 2 ٹیسٹ، 5 ون ڈے اور 3 ٹی ٹونٹی میچز پر مشتمل سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلی جائے گی۔ آخری ٹی ٹونٹی میچ لاہور میں شیڈول کیا گیا ہے لیکن اس کا انحصار سکیورٹی کی صورتحال پر ہوگا۔