میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سپریم کورٹ میں جونیئرجج کی تعیناتی ،بار ایسوسی ایشنز کا ملک گیر عدالتی بائیکاٹ کا اعلان

سپریم کورٹ میں جونیئرجج کی تعیناتی ،بار ایسوسی ایشنز کا ملک گیر عدالتی بائیکاٹ کا اعلان

ویب ڈیسک
منگل, ۲۴ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

آل پاکستان لائرز کنونشن میں پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ، سندھ ہائیکورٹ سمیت ملک بھر کی بار ایسوسی ایشنز نے سینئرزججز کو نظر انداز کرکے جونیئر جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کیخلاف 9 ستمبر کو سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دینے اور ملک گیر عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔دھرنا جوڈیشل کونسل کے اجلاس کے موقع پر دیا جائے گا۔ سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے تحت شہدائے کوئٹہ ہال میں آل پاکستان وکلا کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ وکلا کنونشن میں پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، سندھ بار کونسل، سندھ ہائیکورٹ بار ایسوی ایشن، کراچی بار ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ ملیر بار ایسوسی ایشن سمیت ملک بھر کی بار ایسوسی ایشنز کے نمائندے اور سینئر وکلا کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ آل پاکستان وکلا کنونشن سے خطاب میں وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل خوشدل خان خٹک نے 9 ستمبر کو جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع ہڑتال اور سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس محمد علی مظہر کی تقرری میں اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور جونیئر ججز کی تعیناتی آئین کے بھی خلاف ہے۔ پسند اور نا پسند کی بنیاد پر تقرری ناقابل قبول ہے جبکہ ایڈ ہاک تقرری کے بجائے مستقل تعیناتی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس عائشہ ملک بھی جونیئر جج ہیں اور ان کی سپریم کورٹ میں تعیناتی قابل قبول نہیں۔ ہم اصولوں پر سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں گے اور بیرسٹر فروغ اے نسیم کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ سابق وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل امجد شاہ نے خطاب میں کہا کہ وکلا نے ججز بحالی اور آئین کی بالادستی کے لئے جدوجہد کی اور کچھ لوگوں نے مشرف کے یاروں کا ساتھ دیا۔ ہم وکلا تحریک کے دوران کہتے تھے جو مشرف کا یار ہے غدار ہے غدار ہے جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان کو استعفیٰ دے دینا چاہیئے۔ رکن جوڈیشل کمیشن اختر حسین نے کہا کہ 16 ہزار ملازمین کو ایک فیصلے سے برطرف کردیا گیا۔ ہم نے عدلیہ کو آزاد کرانے کی جدو جہد کی اور ہم سینیارٹی کے اصول کی خلاف ورزی کسی صورت قبول نہیں کریں گے جبکہ بار ایسو سی ایشنز متحد ہیں اور جدو جہد تیز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف زبانی بات نہیں کررہے اور ہم نے رولز میں ترمیم کیلئے تحریری سفارشات بھی دی ہیں جبکہ تقسیم کرنے کی کوشش بھی ناکام ہوگی۔ صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبدا لطیف آفریدی نے 9 ستمبر کو جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 9 ستمبر کو سپریم کورٹ بند کردیں گے اور جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر احتجاج کیا جائے گا جبکہ کے پی میں احتجاج اور دھرنا ہوگا۔ سپریم کورٹ میں کم از کم خواتین ججز کو تعینات کیا جائے مگر سینیارٹی کے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ دھرنا بھی ہوگا اور مرنا بھی ہوگا۔ 9ستمبر کو ملک بھر کی عدالتوں میں ہڑتال ہوگی۔ انہوں نے وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ اے نسیم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر قانون کی صلاحیتیں اور ڈگری بھی مشکوک ہے اور سندھ بار کونسل ان کی ڈگری کی جانچ پڑتال کرے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں