محکمہ بلدیات ، اندھیر نگری چوپٹ راج ، کلرک ڈپٹی ڈائریکٹر بن گیا
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ بلدیات سندھ میں اندھیر نگری چوپٹ راج ، گریڈ 5 میں بھرتی ہونے والا کلرک گریڈ17کا ڈپٹی ڈائریکٹر بن گیا، افسر کا سروس ریکارڈ بھی موجود نہ ہونے کا انکشاف ، سروس ریکارڈ فراہم نہ کرنے کے باعث تعیناتی مشکوک ہوگئی،تمام عہدوں سے فارغ کردیا گیا۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق لوکل گورنمنٹ بورڈ (سندھ) نے 16 اگست 2021 کو محکمہ بلدیات سندھ کے ریجنل ڈائریکٹوریٹ کراچی میں تعینات اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور ضلع سینٹر ل کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی اضافی چارج رکھنے والے گریڈ 17 کے افسر طارق بگھیو کو لیٹر ارسال کرکے سروس ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی، لیکن انہوں نے سروس ریکارڈ محکمہ بلدیات سندھ میں جمع نہیں کروایا۔ لوکل گورنمنٹ بورڈ سندھ نے 14 فروری 2022 کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر طارق بگھیو کو لیٹر ارسال کرکے ہدایت کی کہ وہ اپنی بنیادی تعیناتی اور پروموشن کا ریکارڈ فراہم کریں، لیکن وہ اس میں بھی ناکام رہے، بعد میں 17 فروری 2022 کو دوبارہ طارق بگھیو کو لیٹر ارسال کرکے یاد دہانی کروائی لیکن پھر بھی انہوں نے سروس ریکارڈ لوکل گورنمنٹ بورڈ سندھ میں جمع نہیں کروایا، جس پر بورڈ نے طار ق بگھیو کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور ضلع سینٹرل میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدوں سے فارغ کردیا ہے ۔ محکمہ بلدیات سندھ کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ طارق بگھیو بنیادی طور پر لاڑکانہ ضلع کی تحصیل ڈوکری میں گریڈ 5 میں آکٹرائے کلرک بھرتی ہوئے، بعد میں ان کا تبادلہ ٹنڈوالہیار ضلع کی تحصیل چمبڑ میں کیا گیا تو وہ اسسٹنٹ بن گئے، چمبڑ سے شکارپور کی تحصیل لکھی غلام شاہ میں تبادلہ ہوا تو گریڈ 16 کے کائونسل افسر تعینات ہوئے اور 4 ماہ میں ترقی حاصل کرکے گریڈ 17 کے افسر بن گئے ، طارق بگھیو بنیادی طور پرسول سروس نہیں کائونسل کے ملازم ہیں، ان کو مختلف اوقات پر سرپلس پول میں شامل کرکے تعینات کیا گیا لیکن بعد میں جسٹس امیر ہانی مسلم کے ایک فیصلے کے تحت طارق بگھیو کو سرپلس پول سے خارج کرکے شکارپورکی تحصیل لکھی غلام شاہ میں تعینات کیا گیا، لوکل گورنمنٹ بورڈ سندھ میں ان کا سروس رکارڈ ہی موجود نہیں جس کی وجہ سے طارق بگھیو کو تمام عہدوں سے فارغ کرکے رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔