کرم میں ایمرجنسی نافذ:متاثرین کرم کی امداد کیلیے اوورسیز پاکستانیوں پر مشتمل مشترکہ کمیٹی قائم
شیئر کریں
پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے ضلع کرم میں امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر ریلیف ایمرجنسی نافذ کردی۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں کرم میں امن و امان اور مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کابینہ نے ضلع کرم کے لیے ریلیف ایمرجنسی کی توثیق کردی۔ذرائع کے مطابق ریلیف ایمرجنسی پہلے سے نافذ اورکرم میں ہلاک شدگان اورزخمیوں کوادائیگی کی جاچکی ہے۔
صوبائی کابینہ نے قانونی تقاضا پوراکرنے کے لیے ریلیف ایمرجنسی کے نفاذ کی توثیق کی ہے۔اس کے علاوہ کابینہ نے انسداد منی لانڈرنگ و مالی دہشتگردی کے نفاذ، اقلیتوں کے حقوق کے لیے نیشنل کمیشن فار مینارٹی کی منظوری دے دی ہے۔
علاوہ ازیں صوبائی کابینہ نے گردے اور جگر کے ٹرانسپلانٹ اور کرک میں جوان مراکز کی قیام جبکہ صوبے کی جامعات کیلیے گرانٹ اور اکیڈمک سرچ کمیٹی کے ممبران کی تعیناتی کے ساتھ ڈی آئی خان میں گرلز کیڈٹ کالج کے قیام کی منظوری دے دی۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے متاثرین کرم کی امداد کے لیے اوورسیز پاکستانیوں پر مشتمل مشترکہ کمیٹی قائم کر دی۔گورنر کے پی کی ہدایت پر ہلال احمر خیبر پختونخوا دفتر میں خصوصی سیل اور مشترکہ خصوصی امدادی کمیٹی قائم کی گئی۔
کمیٹی کے اراکین میں اوورسیز پاکستانی کمیونٹی کے ڈاکٹر علی رضا، ڈاکٹر قمبر جعفری، ڈاکٹر میر اصغر، ہلال احمر خیبرپختونخوا کے وائس چیئرمین فرزند علی، سید علی حسن، ضم اضلاع کے چیئرمین عمران وزیر، سعید کمال، پی ایس او ٹو گورنر تنویر حسین ملک بھی کمیٹی اراکین میں شامل ہیں۔
گورنر کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی کرم پارا چنار کے متاثرین کو امداد کی فراہمی اور ریلیف سرگرمیوں کے لیے کردار ادا کرے گی۔