بنی گالہ تجاوزات کیس،سپریم کورٹ کا تعمیراتی ریگولرائزیشن کو شفاف بنانے کا حکم
شیئر کریں
سپریم کورٹ نے بنی گالہ تجاوزت کیس میں سی ڈی اے کو تعمیرات کی ریگولرائیزیشن کا عمل شفاف بنانے کا حکم دیتے ہوئے کورنگ نالے کا پانی ہائوسنگ سوسائٹی کی جانب سے الودہ کرنے پر سی ڈی اے سے جواب طلب کر لیا جبکہ عدالت نے سی ڈی اے سے کورنگ نالے کے پانی کی کوالٹی کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔پیر کو جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بنی گالہ تجاوزت کیس کی سماعت کی۔اس موقع پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہائوسنگ سوسائٹیز کے لیے اپنا سیورج پلانٹ لگانے کی شرط این او سی میں شامل ہونی چاہیے ، ہائوسنگ سوسائٹیز کو آلودہ پانی کورنگ نالے میں ڈالنے سے روکا جائے ۔انہوں نے کہا کہ برساتی نالوں پر پانی کی ٹریٹمنٹ کے لگے پلانٹ آپریشنک نہیں ہوئے ،ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ڈھانچہ بن چکا ہے لیکن فزیکل طور پر پلانٹ بحال نہیں ہوئے ۔ جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ سی ڈی اے عمارتوں کی ریگولرائیزیشن کے عمل کو شفاف بنائے ،ریگولرائیزیشن کے عمل میں کسی قسم کی تفریق نہیں ہونہ چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کی غفلت کی وجہ سے لوگوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو تعمیرات کی ریگولرائیزیشن کا عمل شفاف بنانے کا حکم دیتے ہوئے کورنگ نالے کا پانی ہائوسنگ سوسائٹی کی جانب سے الودہ کرنے پر سی ڈی اے سے جواب طلب کر لیا جبکہ عدالت نے سی ڈی اے سے کورنگ نالے کے پانی کی کوالٹی کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔بعد ازاں کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔