میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈسٹرکٹ ملیر کے درجنوں گوٹھ بنیادی سہولیات سے محروم

ڈسٹرکٹ ملیر کے درجنوں گوٹھ بنیادی سہولیات سے محروم

ویب ڈیسک
پیر, ۲۳ نومبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ ) اندھیر نگری چوپٹ راج کے مصداق سندھ کی حکمران جماعت نے اپنے مضبوط گڑھ کہلانے والے علاقوں کو ہی اپنے نشانے پر رکھ لیا یوں لگتا ہئے کہ اوپر والا محاورہ پیپلز پارٹی کیلئے ہی مارکیٹ ہوا جس طرح پاکستان پیپلز پارٹی کا مضبوط گڑھ لاڑکانہ کہلاتا ہے گو کہ مین لاڑکانہ سے بھی سندھ کی حکمران جماعت صوبائی اسمبلی کی ایک نشست سے شکست کھا گئی تھی یار گئی تھی ادھر کراچی میں موجود حکمران جماعت کا لاڑکانہ ڈسٹرکٹ ملیر اور اسکے مکین ہر بار پارٹی کی محبت میں قربانی کی بھینٹ چڑھتے رہے اندھی محبت نے پارٹی کیلئے” جانیں ” قربان کیں پھانسیاں / کوڑے کھائیں پارٹی کو اقتدار کے ایوانوں کا تو جیسے ملیر سے مکین بناڈالا مگر ڈسٹرکٹ ملیر کی قسمت تاحال نہ بدل سکی پورے ضلع کی صورتحال پسماندگی کی کھلی تصویر ہئے جہاں لوگ تاحال بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں جرأت سروے سیل رپورٹ جسے بعض سرکاری / سیاسی افسران و عناصر کی مکمل حمایت حاصل رہی ملنے والی اطلاعات کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر کے لگ بھگ 180 سے زائد سرکاری / پرائمری و سیکنڈری اسکول بند ہیں جبکہ لگ بھگ 70 کے قریب اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ / طالبات بغیر ( فرنیچر ) کرسی / میز زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ڈسٹرکٹ کونسل کراچی کے تحت چلنے والی لگ بھگ 37 ڈسپنسریاں ( طبی مراکز ) بند غیر فعال ہیں جبکہ ڈسٹرکٹ ملیر کی حدود میں موجود لگ بھگ 30 سے زائد لائبریری خستہ حال اور تقریباً دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب اپنی افادیت کھو رہی ہیں ڈسٹرکٹ ملیر کے درجنوں گوٹھ بنیادی ضروریات زندگی و سہولیات سے یکسر محروم ہیں ( فراہمی آب کی لائنیں واٹر بورڈ کی سہولیات سے تاحال محروم ) جبکہ بورنگ کا پانی استعمال کرنے پر مجبور یاد رہیں ڈسٹرکٹ ملیر کے گوٹھوں میں بسا اوقات پیٹ کی بیماریوں کے علاؤہ وبائی امراض / ہیپاٹائٹس بی / سی کا بھی دورہ رہتا ہئے جس کے باعث کئی مکینوں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑتا ہئے ادھر انتہائی تکلیف دہ بات یہ ہئے کہ بند اسکول / لائبریز / ڈسپنسریوں کا بھاری بجٹ ماہانہ / سالانہ بنیادوں پر ٹھکانے لگایا جارہا ہئے جسکی مد میں لاکھوں / کروڑوں سیاسی / افسر مافیا ہڑپ کر رہی ہے مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں