محکمہ ماحولیات، سیپا میں کروڑو کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
شیئر کریں
محکمہ ماحولیات کے ماتحت سیپا میں خریداری اور گاڑیوں کے پیٹرول پر کروڑوں روپے کے اخراجات کا انکشاف ہوا ہے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات کے ماتحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) نے مالی سال 2021 سے لے کر 2023 تک مختلف اشیاء پر ایک کروڑ 60 لاکھ 80 ہزار روپے خرچ کئے گئے خریداری کے بعد اشیاء کا جائزہ لیا گیا تو پتا چلا کہ ضرورت جاننے کے علاؤہ ہی وہ اشیاء خرید کی گئیں۔ ٹینڈر شایع کرنے سے بچنے کے لئے اشیاء کی خریداری کو تقسیم کیا گیا۔ سیپا کی جانب سے خرید کی گئی اشیاء کے انوائسز میں سپلائی آرڈر اور اسٹور کیپر کی رسیونگ بھی نہیں ہے۔ انوائسز پر تاریخ اور نمبر بھی درج نہیں ہے میسرز سمی اینڈ ٹریڈنگ کے بلز پر اشیاء کے نمبرز ترتیب میں نہیں ہیں جس کے باعث خریداری میں شفافیت کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ سیپا کی جانب کروڑوں روپے کے سامان کی خریداری کے لئے کوٹیشن حاصل نہیں کی گئی اس کے علاوہ خریداری کمیٹی نہیں بنائی گئی جس کے باعث خرید کی گئی اشیاء کا جائزہ نہیں لیا گیا۔ جبکہ سیپا کے پول میں مانیٹرنگ کے لئے 12 گاڑیاں شامل ہیں گاڑیوں میں سال 2021 سے لے کر 2023 کے دوران ایک کروڑ 3 لاکھ روپے کا تیل بھرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ لاگ بکس اور گاڑیوں کے سفر کی تفصیلات رجسٹر میں درج نہیں ہیں۔ گاڑیوں کے سفر کا مقصد بھی تحریر نہیں کیا گیا۔ رکارڈ میں اعلیٰ حکام سے گاڑیوں کے سفر اور تیل بھرنے کی منظوری بھی حاصل نہیں کی گئی جبکہ گاڑیوں کی مرمت کے لئے ڈرائیور کی درخواست بھی موجود نہیں ہے۔