میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جمعۃ الوداع‘اہمیت ،فضائل واعمال

جمعۃ الوداع‘اہمیت ،فضائل واعمال

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۳ جون ۲۰۱۷

شیئر کریں

تلاوت کرنے والے کو سلام کرنا
سوال : کیاکوئی آدمی قرآن کریم کی تلاوت کررہاہوتودوسراآدمی اس کو سلام کرسکتاہے ؟گناہ تو نہیں ہے؟
جواب: تلاوت کرنے والے کوسلام نہیں کرناچاہیے، فقہاء کرام نے لکھاہے کہ قرآن پڑھنے والے پر جواب دینابھی لازم نہیں۔ (فتاویٰ ہندیہ،5/325، ط: رشیدیہ- فتاویٰ شامی ، 1/617،ط:سعید)
حالت اعتکاف میں باتیں کرنا
سوال:کیااعتکاف میں بیٹھ کر ہم فون سن سکتے ہیں؟
سوال:معتکف کے لیے بقدر ضرورت مباح باتیں کرنادرست ہے،بلاضرروت فون پر بات چیت میں وقت صرف کرنادرست نہیں اور اعتکاف کے مقصد کے منافی ہے۔(فتاویٰ ہندیہ،1/212،ط:رشیدیہ)
ایصال ثواب کے لیے قبرستان جانا
سوال:ایصال ثواب کے لیے قبرستان جاکر فاتحہ پڑھناحدیث کی روشنی میں کیساہے؟
جواب:قبرستان جانادرست ہے، کسی دن یامہینہ کی تخصیص نہ کی جائے،ایصال ثواب بھی شرعاً ثابت ہے۔ چاہے گھر پر کچھ پڑھ کراس کا ثواب مردوں کو بخشا جائے یاقبرستان جاکروہاں کچھ پڑھ کرایصال ثواب کیاجائے دونوں میں کوئی فرق نہیں،ثواب دونوں طریقوں سے برابرپہنچے گا،ایصال ثواب کے لیے قبرستان جاناضروری نہیں۔البتہ آخرت کی فکر،موت کی یاد اورعبرت حاصل کرنے کے لیے قبرستان جانادرست ہے۔بہت ساری روایات میں موجودہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بعض اوقات بلاجنازہ کے بھی قبرستان تشریف لے جاتے تھے اور مرحومین کے لیے دعائے مغفرت فرماتے تھے،مشکوۃ شریف کی روایت میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی والدہ کی قبرپر تشریف لے گئے اور صحابہ کرام ؓ بھی آپ کے ہمراہ تھے۔نیز رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بکثرت بقیع قبرستان جانابھی ثابت ہے۔ (امدادالاحکام،کتاب السنۃ والبدعۃ، 1/206، ط: مکتبہ دارالعلوم کراچی)
حاملہ عورت کے لیے روزے کا حکم
سوال:میری اہلیہ حاملہ ہیں ، اورروزے رکھنے میں بہت پریشانی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے کافی روزے نہیں رکھے، اب ان کا فدیہ اداکریں گے؟
جواب:فدیہ اس شخص کے لیے ہے جودائمی مریض ہو بڑھاپے کی وجہ سے روزے رکھنے پر قادر نہ ہواور مستقبل میں صحت کی بھی کوئی امید نہ ہو۔آپ کی اہلیہ کے جو روزے رہ گئے ہیں ان کا فدیہ نہیں ،بلکہ وہ بعد میں ان روزوں کی قضاکریں گی ، یعنی جتنے روزے چھوٹ گئے ہیں صحیابی کے بعد ان روزوں کی قضاکرناضروری ہے ۔(فتاویٰ تاتارخانیہ، 2/384،ط:ادارۃ القرآن کراچی)
غیرمسلم کو زکوۃ دینا
سوال:ایک شخص نے زکوۃ کی رقم ادا کی ،اور بعد میں معلوم ہوا کہ جس کو زکوۃ دی تھی وہ غیر مسلم تھا اس صورت میں زکوۃ ادا ہوگئی یانہیں؟
جواب:زکوۃ کا مصر ف مسلم غرباء ومساکین ہیں، زکوۃ کی رقم غیر مسلم کو نہیں دی جاسکتی،لہذا اگر کسی شخص نے غیر مسلم کومستحق سمجھ کر زکوۃ دی ہے تووہ زکوۃ ادا نہیں ہوئی ، دوبارہ ادائیگی لازم ہے۔(فتاویٰ شامی ،کتاب الزکوۃ، باب المصرف،2/352،ط:ایچ ایم سعید- البحرالرائق 2/242،ط:سعید)
مالی پریشانیوں کا حل
سوال:کافی عرصے سے مالی مشکلات کاشکارہوں، مستقل طور پر کاروبار میں نقصان ہورہاہے،اور ساتھ ہی قرض بھی چڑھ گیاہے، براہ کرم کوئی حل بتلائیں۔
جواب:باجماعت نمازوں کی ادائیگی کااہتمام کریں۔اور قرض کی ادائیگی کے لیے اس دعاکوکثرت سے پڑھیں:’’اَللّٰہُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ ، وَأَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَنْ مَّنْ سِوَاکَ.‘‘ترجمہ:اے اللہ!حرام سے بچاتے ہوئے تو اپنے حلال کے ذریعہ میری کفایت فرما،اور اپنے حلال کے ذریعہ تو مجھے اپنے غیرسے بے نیاز فر ما دے۔ ترمذی شریف کی روایت میں ہے کہ ایک شخص نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اپنی مالی پریشانیوں اور قرض کی شکایت کی ،حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا: کیا میں تم کو وہ کلمات نہ بتادوں جومجھے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھائے تھے، اگربڑے پہاڑ کے برابر بھی تم پرقرض ہوگا تو اللہ تعالیٰ ادافرمادیں گے۔چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس شخص کومذکورہ بالا دعاسکھلائی۔(سنن الترمذی، ابواب الدعوات، 2/196،ط:قدیمی کتب خانہ کراچی)


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں