کراچی میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام
شیئر کریں
ملیر پولیس نے شہر میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بناکر 2سگے بھائیوں سمیت 3دہشت گردوں کو گرفتار کرکے دھماکہ خیزمواد ، بال بیرنگ، 2دستی بم سمیت بارود میں استعمال ہونے والا سامان برآمد کرلیاہے۔گرفتار دو حقیقی بھائیوں کا تیسرا بھائی ممتاز عرف فرعون اپنے ساتھی احمد عرف منا کے ساتھ 2017میں سینٹرل جیل سے فرار ہوگئے تھے۔ افغانستان میں ایف سی سے مقابلے میں ممتاز عرف فرعون مارا گیا جبکہ اس کا ایک ساتھی احمد عرف منا آج بھی مفرور ہے۔ملیر پولیس کو اطلاع ملی کہ اسٹیل ٹائون کے ایک مکان میں دہشت گرد موجود ہیں جو شہر میں تخریب کاری کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ پولیس کی بھاری نفری نے چھاپہ مارکر 3دہشت گردوں شیخ محمد معین الدین ، اس کے چھوٹے بھائی ارباز عرف اریان اور اریب عرف بلال کو گرفتارکرلیا ۔ترجمان کراچی پولیس کے مطابق گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے 2دستی بم ، 3ڈیوائس ، 90گرام دھماکہ خیز مواد ، 1005بڑے بال بیرنگ ، 25کلو مختلف سائز کی کیلیں اور دیگر سامان برآمد کیا۔تینوں دہشت گرد شہر میں بڑی تخریب کاری کے لیے جمع ہوئے تھے جن کا منصوبہ ناکام بنادیا ، گرفتار دہشت گرد شیخ محمد معین الدین 2013 میں اپنے بھائی ممتاز عرف فرعون کے ساتھ گرفتار ہوا تھا ۔ شیخ معین الدین ضمانت پر رہا ہونے کے بعد افغانستان بھاگ گیا تھا جہاں اس نے دہشت گردی کی 45 دن تک تربیت حاصل کی تھی۔ترجمان کراچی پولیس کے مطابق گرفتار دہشت گرد شیخ محمد معین نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ 2007 میں کالعدم تنظیم میں شامل ہوا تھا، دونوں بھائیوں کو 2013 میں ان کے تیسرے ساتھی احمد عرف منا سمیت سی ٹی ڈی پولیس نے ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری اور دیگر وارداتوں میں گرفتار کیا تھا ، گرفتار دہشت گرد اریب عرف بلال نے 2019 میں اورنگی ٹاون کے علاقے میں 2 پولیس اہلکاروں اللہ ڈنو اور احمد علی کو قتل کیا تھا اور افغانستان بھاگ گیا تھا۔