ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنس ، طلبہ کافیسوں میں اضافے کے خلاف 3گھنٹے تک دھرنا
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنس میں طلبہ و طالبات نے فیسوں میں ہوشربا اضافے کو تعلیم دشمن فیصلہ قرار دے دیا، طلبہ وطالبات کی جانب سے سینٹرل لائبریری سے ریلی نکال کر پرو وائس چانسلر آفس کے سامنے گرمی و دھوپ کی حالت میں 3 گھنٹہ دھرنا دیا گیا، پرو وی سی نگہت نثار کی کمیٹی تشکیل دے کر7 روز کے اندر مسائل حل کرنے کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کر دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی ہیلتھ اینڈ سائنس انتظامیہ کی جانب سے سالانہ فیسوں میں اضافے کے خلاف طلبہ و طالبات نے سینٹرل لائبریری سے ریلی نکال کر پرو وائس چانسلر نگہت نثار کی آفس کے سامنے شدید گرمی و دھوپ کی حالت میں دھرنا دیا، طلبہ رہنما جاوید شر، امیر حسین، شان مہر، وسیم راجپر،عرفان مشوری، شاہد حسین، راجیش کمار اور دیگر نے فیسوں میں اضافے کو تعلیم دشمن فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ مہنگائی کی حالات میں فیسوں میں ہوشربا اضافہ کرکے تعلیم سے محروم کرنا چاہتی ہے، سالانہ فیسوں میں ٹرانسپورٹ، ہاسٹل، ایکٹوٹی، انرولمنٹ، امتحانی فیس اور دیگر چارجز کی مد میں 50 ہزار روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے باعث طلبہ طالبات پریشانی کا شکار ہیں، یونیورسٹی کے اندر مافیا راج ہے جو اپنے مفادات حاصل کرنے کے لیے غریب طلبہ سے فیسوں کی مد میں کروڑوں روپے بٹور رہے ہیں، فیسوں میں اضافہ آنے والی نسلوں کے لیے تعلیمی اداروں کے دروازے بند کرنے کی کوشش ہے۔ جبکہ 3گھنٹہ دھرنا جاری رہنے کے بعد پرو وائس چانسلر نگہت نثار آفس سے باہر نکلی اورطلبہ رہنماؤں کو مذاکرات کے لیے ساتھ لے گئی، طلبہ نے اپنے مطالبات ان کے سامنے رکھے، آدھے گھنٹے کے بعد مذاکرات کامیاب ہونے پر پرو وائس چانسلرنگہت نثار نے طلبہ کو دستخط کے ساتھ تحریر کر کے دیا کہ فیس جمع کرانے کی مقرر تاریخ22 اگست میں توسیع کر کے 31 اگست کر رہے ہیں، کمیٹی تشکیل دے کر 7 روز کے اندرفیسوں میں کمی کی جائے گی، پرو وائس چانسلر کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کرتے ہوئے طلبہ رہنماؤں نے کہا کہ اگر مقررہ مدت میں مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو پھر دھرنا دیا جائے گا۔