میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیاتی انتخابات : الیکشن کمیشن کا الزام جھوٹا ہے ، معافی مانگے، حافظ نعیم الرحمن

بلدیاتی انتخابات : الیکشن کمیشن کا الزام جھوٹا ہے ، معافی مانگے، حافظ نعیم الرحمن

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۲ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے الیکشن کمیشن کے ترجمان کی جانب سے جماعت اسلامی پر الیکشن کے التواء کے حوالے سے جھوٹے الزام کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن فوری طور پر معافی مانگے،ورنہ اس گمراہ کن بیان پر الیکشن کمیشن کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں ،جماعت اسلامی کے نائب امیر و انچارج الیکشن سیل راجا عارف سلطان نے بلدیاتی انتخابی کی اہمیت کے پیش نظر ہی NA-245 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے پروگرام کو ری شیڈول کرنے کی درخواست کی تھی،اسے بلدیاتی انتخابات کے التواء کی سفارش قرار دینا سراسر بد نیتی اور دروغ گوئی ہے ،جماعت اسلامی کے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں واضح طور پر بلدیاتی انتخابات کو موثر بنانے کے لیے این اے 245 میں ضمنی انتخابات کا موخر’ تحریر ہے لیکن آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے جھوٹ ، غلط بیانی کی گئی اور تمام آئینی وجمہوری ، اخلاقی اور قانونی تقاضے پورے کرنے والی واحد جماعت کی کردار کشی کی گئی جسے کسی صورت میں بھی قبول نہیں کیا جائے گا ۔ بلدیاتی انتخابات کے التواء کے خلاف جمعہ22جولائی کو الیکشن کمیشن کے آفس کے باہر ہر صورت میں دھرنا دیا جائے گا اور وہیں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کوادارہ نورحق میں الیکشن کمیشن کی جماعت اسلامی پر جھوٹے الزام اور اصل حقائق کے حوالے سے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نائب امراء کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، راجا عارف سلطان، رکن سندھ اسمبلی و امیر ضلع جنوبی سید عبد الرشید، سکریٹری کراچی منعم ظفر خان، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، ڈپٹی سکریٹری اطلاعات صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی کی طرف سے لکھے گئے خط کی کاپی بھی دیکھائی اور اس کا متن پڑھ کر سنایا ،انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے التواء کے لیے چیف سیکریٹری سندھ اور صوبائی حکومت کی ملی بھگت کے ساتھ الیکشن کمیشن نے سازشی طرز عمل اختیار کیا اور جماعت اسلامی کی شہر میں جاری انتخابی مہم اور بڑھتی ہوئی عوامی لہر کو سبو تاژ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ان شاء اللہ یہ لہر اور شدت کے ساتھ بڑھے گی۔ جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر کے روبرو پیش ہو کر بھی الیکشن کو بروقت کرانے کی استدعا کی تھی جہاں فریق کے طور پر کمیشن کے صوبائی اور کراچی کے نمائندے بھی موجود تھے ۔صوبائی اسمبلی کی سلیکٹ کمیٹی میں بھی ہمارا واحد نمائندہ تھا جس نے تمام پارٹیوں کے برخلاف بلدیاتی انتخابات بروقت کروانے کی رائے دی تھے اور جس کی آج سعید غنی نے بھی گواہی دی ہے،جنہوں نے بھی اپنے ویڈیو بیان میں واضح کیا ہے کہ جماعت اسلامی کے سوا تمام پارٹیوں نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے دیگر حکمران پارٹیوں کو کراچی میں شکست سے بچانے اور انہیں تحفظ دینے کی کوشش کی ہے ، خصوصاًایم کیو ایم اور سندھ حکومت کو۔اس طرح الیکشن کمیشن نے اپنی غیر جانبدارحیثیت کو بھی ختم کر دیا ہے اور اس نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ ، جانبدارانہ اور نہایت گہری سازش کا کردار ادا کیا ہے ۔التواء کے اس فیصلے سے جو سنگین صورتحال پیدا ہوئی ہے اس میں اول یہ کہ سارا انتخابی میٹرئیل اور بیلٹ پیپر مرکزی اسٹیشنر تک پہنچایا جا چکا تھا اور اب ان بیلٹ پیپرز کے تحفظ اور ٹھپے بازی سے روکنے کا انتظام کیسے ہوگا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں