نریندر مودی کا اجلاس بلانا غیر معمولی ڈیو لپمنٹ ہے،شاہ محمود قریشی
شیئر کریں
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ تمام کشمیری 5اگست کے فیصلے سے ناخوش تھے،نریندر مودی کا اجلاس بلانا غیر معمولی ڈیویلپمنٹ ہے،ہم امن کی کوششوں میں پارٹنر رہیں گے،افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دورہ ترکی اور خطے کی صورتحال کے حوالے سے اپنے بیان میںکہاکہ افغان امن عمل نازک مرحلے میں داخل ہوچکا ہے ،انطالیہ میں مختلف وزرائے خارجہ موجود تھے،افغانستان میں امن کئی ممالک کی ترجیح ہے۔ انہوںنے کہاکہ انطالیہ سفارتی فورم میں پاکستان کو اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کا موقع ملا،افغانستان کی اعلی سطحی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے مفید نشست رہی۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان کی اندرونی صورتحال کا اندازہ ہوا،پاکستان کا دوٹوک موقف پیش کرنے کا موقع ملا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ فلسطین کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات ہوئی ، مسئلہ فلسطین پر تفصیلی تبادلہ خیال ہو۔ انہوںنے کہاکہ قطر کے وزیر خارجہ سے مشرقِ وسطی کی صورتحال پر بات ہوئی ، کویت کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کا موقع ملا ،یمن کی صورتحال،سعودی عرب سے ہونیوالی گفت و شنید اور پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ پاک وَیک کی تیاری کا جاری عمل این آئی ایچ کی موثر و قابل قیادت کی موجودگی میں کوششوں اور بہترین پیشہ وارانہ وابستگی ولگن کا مظہر ہے،مستقبل کی طرف آگے بڑھتے ہوئے ہمیں یہ ادراک کرنا ہوگا کہ لاپرواہی کی کوئی گنجائش نہیں،مشکل وقت کو ایک اچھے موقع میں بدلتے ہوئے صحت عامہ کے اپنے نظام کو طاقتور بناسکتے ہیں۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے قومی ادارہ صحت، اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس اہم موقع پر آپ سب شرکاء کو یہاں قومی ادارہ صحت (این۔آئی۔ایچ) میں خوش آمدید کہنا میرے لئے باعث مسرت ہے،دنیا بھر کی طرح پاکستان کورونا وائرس سے برسرپیکار ہے۔ انہوںنے کہاکہ کورونا وبا کی موجودہ لہر پر قابو پانے کے لئے پوری دنیا میں تیزی سے ویکسین لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ الحمداللہ پاکستان کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے اپنی کوششوں میں بڑی حد تک کامیاب رہا ہے اور ملک بھر میں ویکسین لگانے کی مہم کامیابی سے جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے وزیراعظم کی سمارٹ لاک ڈاون کی حکمت عملی ایک طرف عوام کو صحت مند رکھنے اور دوسری جانب معاشی نقصانات سے بچائو کے توازن سے عبارت ہے جس کا پوری دنیا نے اعتراف کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میں تمام متعلقہ فریقین خاص طورپر وزارت ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کو کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے، بے پناہ کاوشوں پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ قومی ادارہ صحت نے ویکسین کا عمل قابل تعریف انداز میں آگے بڑھایا ہے اور ویکسین لگانے کی خدمات نہایت مستحسن انداز میں انجام دی ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ کو مزید جدید بنانے اور پاک وَیک کی تیاری کا جاری عمل این آئی ایچ کی موثر و قابل قیادت کی موجودگی میں کوششوں اور بہترین پیشہ وارانہ وابستگی ولگن کا مظہر ہے۔