میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مہنگائی ہوگی توملک چلے گاورنہ رک جائے گا،پرویزخٹک کی انوکھی منطق

مہنگائی ہوگی توملک چلے گاورنہ رک جائے گا،پرویزخٹک کی انوکھی منطق

ویب ڈیسک
منگل, ۲۲ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

وزیر دفاع پرویز خٹک نے اپوزیشن کو انتباہ کیا ہے میرا سر گھوما ہوا ہے کچھ ہو جائے گا، تقریر آرام سے سنیں، ماضی میں چوری چھپے حکومتیں کی جاتی تھیں، ہم نے میدان میں کھلے عام حکومتیں کیں۔مہنگائی کو اپوزیشن کا پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کہیں غربت نہیں جبکہ جس ملک میں مہنگائی نہیں ہوگی تو وہ ملک رک جائے گا۔ قومی اسمبلی میں بجٹ پر تقریر کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ ہمیں عالمی مالیاتی ادارے کے پاس جانے کی ضرورت نہیں تھی لیکن اس بلا میں ان کی کارکردگی سے پھنسے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دو سال میں آہستہ آہستہ قرضوں اور آئی ایم ایف سے ہمیشہ کے لیے جان چھوٹے گی، حکومت محنت کر رہی ہے اور اس ملک تبدیلی آرہی ہے۔ملک میں معیشت بہتر ہورہی ہے، صنعت چل رہی ہے، ہم جب آئے تھے تو کارخانے تباہ تھے اور معیشت برباد تھی لیکن اب کارخانے چل پڑے ہیں اورہماری حکومت نے ان کو ٹیکسز، بجلی، درآمدات میں مراعات دیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے بغیر کسی منشور، پروگرام اور اصلاحات کے حکومتیں دیکھی ہیں، وزیراعظم اور وزیراعلی بیٹھ جاتا ہے، یہ سوچتا بھی نہیں ہے کہ ملک کی تعلیم کیا حالت ہے، صحت اور غریبوں کے کیا حالات ہیں تو یہ سب چیزیں نظر انداز کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کل ہماری اولاد سوال کرے گی، اگر ہم اپنا حق پورا ادا نہیں کریں گے تو عوام اور خدا بھی پوچھے گا، ہم نے اپنے صوبے میں حق ادا کردیا ہے اور اس کا نتیجہ سامنے ہے۔ ہم جب آئے تھے تو خزانے میں 500ارب ڈالر تھے، اسے تو ملک ایک مہینہ بھی نہیں چل سکتا ہے، یہ خزانہ خالی چھوڑ کر گئے، ابھی ہمارے 25ارب ڈالر ہیں۔انہوں نے کہا کہ صرف سرکاری نوکریوں سے روزگار نہیں ہوتا، مجھے دکھائیں اس وقت کون بے روزگار ہے، آپ کو مزدور نہیں ملتا، آپ کو گھروں میں نوکر نہیں ملتا کیونکہ لوگ صرف سرکاری نوکری چاہتے ہیں اور کوئی محنت کرنا نہیں چاہتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ 38سال قبل میں سیاست میں آیا تو ہمارے علاقے اور سارے گاں کچے تھے، آج کوئی مجھے کچا مکان دکھا دے۔ کہاں غربت آگئی تھی ، کسی کے پاس گاڑیاں نہیں تھیں، موٹرسائیکل نہیں تھے لیکن آج ہر ایک اچھی زندگی گزار رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بالکل غلط پروپیگنڈا ہے کہ لوگ بھوکے ہوگئے ہیں، ایسے دنیا میں جانوروں کے ہسپتالوں بھی نہیں تھے جو ہمارے صوبوں میں حال تھا اب ہم نے جدید ہسپتال بنائے ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاگل کتے کے انجکشن بھی ملتے ہیں میرے صوبے میں آ اور مجھے کچا مکان دکھا دو تو میں کہوں گا کہ یہ ملک پیچھے جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے معیشت پڑی ہو تو یہ آیا ہے کہ دنیا میں ہر جگہ مہنگائی بڑھی ہے، امریکا اوریورپ میں بھی مہنگائی جاری ہے لیکن اس کا ایک فارمولا ہے، اگر عوام کا معیار زندگی نیچے جائے اور مہنگائی آئے تو تباہی اور اگر عوام کا معیار زندگی بہتر ہورہی ہے اور ان کے پاس پیسہ ہے تو وہ ملک میں تباہی نہیں ترقی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں