میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اندھیر نگری چوپٹ راج ،محکمہ بلدیات سندھ میں ملازمین کی غیر قانونی تعیناتیاں

اندھیر نگری چوپٹ راج ،محکمہ بلدیات سندھ میں ملازمین کی غیر قانونی تعیناتیاں

ویب ڈیسک
پیر, ۲۲ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)حکومت سندھ میں اندھیر نگری چوپٹ راج کی ایک اور مثال سامنے آگئی ہے، ڈرائیور، کلرک اور گریڈ 1کے ملازم غیر قانونی طور پر پرموشن حاصل کرکے گریڈ 17، 18 کے افسر تعینات ہوگئے، سپریم کورٹ کے احکامات پر محکمہ بلدیات سندھ نے غیر قانونی طور پر پروموشن حاصل کرنے 32 ملازمین کی ترقیاں رد کردی گئی ہے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ رورل ڈیولپمنٹ میںگریڈ 11 کے کمپیوٹر آپریٹر بھرتی ہونے والے ایم جاوید قمرغیر قانونی طور پر ترقی حاصل کرکے ڈی ایم سی (غربی) میں گریڈ 18 کے ڈائریکٹر بن گئے۔ محمد عبدالخالق محکمہ تعلیم سندھ میں گریڈ 5کے ڈرائیور تھے لیکن انہوں نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے اور ڈی ایم سی سینٹرل میں ایجوکیشن آفیسر تعینات ہوگئے۔ ڈی ایم سی (جنوبی) میں کلرک کے طور پر بھرتی ہونے والے زاہد اقبال غیر قانونی طور پر ترقی حاصل کرکے ڈی ایم سی (غربی) میں گریڈ 18 کے سینیٹیشن افسر تعینات ہوگئے۔ مس سنجیدہ خاتوںڈی ایم سی (غربی) میںگریڈ ایک کی اسسٹنٹ ٹیچرکے طور پر بھرتی ہوئی لیکن راتوں رات ترقی حاصل کرکے ڈی ایم سی (ویسٹ) میں گریڈ 18 کی ڈائریکٹر ایجوکیشن تعینات ہوگئی۔ منیر احمد ڈی ایم سی (غربی) میں گریڈ 11کے کلرک تعینات ہوئے لیکن وہ بھی غیر قانونی پروموشن حاصل کرکے گریڈ 16 کے سینیٹشن افسر بن گئے۔ نیک محمد بھی اورنگی زون میں صفائی کے عملے کے لئے گریڈ 5 کے ڈرائیور تعینات ہوئے لیکن وہ بھی پروموشن حاصل کرکے گریڈ 17 کے ڈپٹی ڈائریکٹر کمپیوٹربن گئے اور تنخواہ کے دیگر مالی مراعات حاصل کیں ۔ سائیٹ میں گریڈ 5 کے پمپ ڈرائیور تعینات ہونے والے فہیم جمال پارکس کے شعبے میں گریڈ 17 کے افسر تعینات ہوگئے۔ اورنگی زون میں صفائی کے عملے کے لئے گریڈ5کے ڈرائیور تعینات ہونے والے شکیل احمد گریڈ 17 کے چیف لائبریرین تعینات ہوگئے اور کروڑوں روپے تنخواہ بٹورتے رہے۔ محکمہ تعلیم میں گریڈ 7 کے استاد بھرتی ہونے والے محمد راشد بھی غیر قانونی ترقی حاصل کرکے صفائی کروانے کے ماہر بن گئے اور گریڈ 17کے سینیٹیشن افسر تعینات ہوگئے۔محمد مرتضیٰ اورنگی زون میں گریڈ 02 کے ڈرائیور تعینات ہوئے اور ان کو بھی غیر قانونی طور ترقی مل گئی تووہ گریڈ 11 کے سینیئرکمپیوٹر آپریٹر بن گئے۔اورنگی زون میں صفائی کے عملے کیلئے حفیظ الرحمان گریڈ 7 کے سب انسپیکٹر تعینات ہوئے لیکن ان کو غیر قانونی ترقی دے کر گریڈ 16 کا سینیٹیشن افسر تعینات کیا گیا جس کی وجھ سے وہ افسر کی تنخواہ حاصل کرتے رہے۔ اورنگی زون پارکس میں گریڈ 2کے ہیلپر عبدالحمید گریڈ 16 کے افسر بن گئے اور ان کو پارکس کی ذمیداریاں مل گئیں۔ جنید حافظ، طاہر نواز خان، غلام مصطفیٰ مغل، ثاقب ضیاء اورنگی زون میں کلی بھرتی ہوئے لیکن وہ غیر قانونی ترقی حاصل کرکے سب انجنیئر اور سپروائیزر تعینات ہوئے۔ عبدالحمید گریڈ 7 کے کلرک بھرتی ہوئے لیکن راتوں رات ترقی حاصل کرکے گریڈ 17 کے پرچیز افسر بن گئے۔ محمد ایوب گریڈ 11 کے اسٹینو ٹائپسٹ تعینات ہوئے تھے لیکن انہوں نے غیر قانونی ترقی حاصل کی اور ایڈمنسٹریٹو افسر بن گئے۔ اورنگی زون میں گریڈ1 کے ٹریکٹر کولی انیس احمد گریڈ 16 کے افسربن گئے۔ عبدالخالق بنیادی طور گریڈ 16 میں سینیٹیشن افسر تعینات ہوئے لیکن محکمہ تعلیم میں گریڈ 18 کے ایجوکیشن افسر بن گئے۔ محمد علیم حنیف اور ندیم الدین خان گریڈ 11 کے پی ایس ٹی تعینات ہوئے لیکن انہوں نے بھی غیر قانونی ترقی حاصل کرکے محکمہ تعلیم میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر تعینات ہوگئے۔ عبدالکریم مغل کے ایم سی میں گریڈ 14 کے انٹرنل آڈیٹر تعینات ہوئے تھے لیکن وہ بھی بہتی گنگا دھو کر محکمہ تعلیم میںگریڈ 17 کے ڈپٹی ڈسٹرکٹ افسر بن گئے،آفتاب عالم گریڈ 02 کے ہیلپر تعینات ہوئے لیکن گریڈ 16 کے سینیٹیشن افسر بن گئے۔ سائیٹ زون میں گریڈ 5 کمپیوٹر آپریٹر تعینات ہونے والے محمد عبید خان گریڈ 18 کے ایڈمنسٹریشن افسر تعینات ہوگئے۔ جبکہ عبید قادر، جاوید احمد، اسلم شیخ، محمد عارف، زاہد عثمانی، کامران علی اور دیگر بھی غیر قانونی ترقی حاصل کرکے کسی اور محکمہ میں تعینات ہوئے ۔ محکمہ بلدیات سندھ نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر ان ملازمین کی ڈی ایم سی (غربی ) میں تنخواہیں اور دیگر مالی مراعات ختم کرکے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ محکموں میں واپس رپورٹ کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں