میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جماعت اسلامی کا 27ستمبر کو حقوق کراچی مارچ کا اعلان

جماعت اسلامی کا 27ستمبر کو حقوق کراچی مارچ کا اعلان

ویب ڈیسک
پیر, ۲۱ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ معیشت کی تباہی ، عوام کی بد حالی ، بدترین مہنگائی ، صوبوں اور شہروں میں بڑھتی ہوئی احساس محرومی موجودہ حکومت کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہے ۔ حکومت کے 870دن نا اہلی اور ناکامی کا ثبوت ہیں اور موجودہ اپوزیشن نے ان 870دنوں میں حکومت کا ساتھ دیا ہے ۔ اپوزیشن کا نظریہ ، ایجنڈا اور پروگرام ایک نہیں ہے لیکن حکومت کی پالیسیوں اور غلطیوں نے اپوزیشن کو ایک کردیا ہے ۔ نیب عدلیہ کے متوازی ادارہ بن گیا ہے اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بھی کہہ رہے ہیں کہ نیب اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کر رہا ہے ۔ آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک اور ایف اے ٹی ایف کے دبائو پر قانون کے ذریعے ملک اور قوم کو مستقل گروی رکھ دیا گیا ہے ، پی ٹی آئی کی حکومت صرف کاغذوں پر ہے زمین پر کہیں نہیں ہے ۔51وزراء اور مشیر خود کو وزیر اعظم کے سامنے اور وزیر اعظم خود کو عوام کے سامنے جوابدہ نہیں سمجھتے ۔ الیکشن سے قبل موجودہ انتخابی نظام کو بہتر کیا جائے ۔ با اختیار الیکشن کمیشن ، آزاد عدلیہ اور شفاف الیکشن کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا ۔ الیکشن ریفارمز پر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے ۔ کراچی ملک کی معاشی اور نظریاتی شہ رگ ہے ۔ پورا شہر تباہ حال اور پریشان ہے ،بجلی، گیس اور پانی کا بحران ہے ۔پی پی کی صوبائی حکومت ناکام ثابت ہوئی اور PTIوفاقی حکومت نے بھی دو سال میں کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا ۔ ایم کیو ایم وفاقی حکومت کے فیصلوں میں شریک ہے اور دوسری طرف بھر پور احتجاج بھی کر رہی ہے ۔ اسلام آباد کی اے پی سی میں کراچی کے مسائل پر بھی بات ہو نی چاہئے تھی ۔ موجودہ حکومت نے فوج کو بھی متنازع بنا دیا ہے اور یہ جو غلط کام کرتے ہیں کہتے ہیں کہ اسٹبلشمنٹ ہمارے ساتھ ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی ، سیکریٹری کراچی عبد الوہاب ، ڈپٹی سیکریٹری عبد الرزاق خان اور سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے ۔ سراج الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ بھر میں عرصہ دراز سے حکومت میں ہے ۔ کراچی بھی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ ایم کیو ایم بھی کراچی میں اور سندھ بھر میں پی پی کے ساتھ اقتدار میں رہی ہے اور اب پی ٹی آئی کے ساتھ حکومت میں ہے ۔ ان تینوں حکمران پارٹیوں نے کراچی کا کوئی مسئلہ حل نہیں کیا ۔ وزیر اعظم بارش میں شہر ڈوبنے کے کئی دن بعد آئے اور 1100ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا مگر یہ نہیں بتایا کہ کراچی کی آبادی کو تو مردم شماری میں درست شمار نہیں کیا گیا ۔ پہلے کراچی کی درست آبادی کا تو اعلان کیا جائے ۔ انہوں نے اس سے قبل 162ارب روپے کے پیکیج کا بھی اعلان کیا تھا وہ رقم کہاں گئی اور کہاں خرچ کی کچھ نہیں پتا ۔ سرکاری سطح پر وعدہ کیا گیا تھا کہ کراچی کے 5فیصد بلاکس کھول کر درست تعداد کا پتا کیا جائے مگر یہ وعدہ تاحال پورا نہیں ہوا ۔ کراچی سمیت ملک کے تمام بڑے شہروں میں با اختیار شہری حکومت قائم کی جائے ۔ جماعت اسلامی نے کراچی کے مسائل اور جائز حق کے لیے 27ستمبر کو شاہراہ قائدین پر ایک بڑے اور تاریخی مارچ کا اعلان کیا ہے ۔میں تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنے حق کے لیے گھروں سے نکلیں ۔ محرومیوں کے خاتمے اور مسائل کے حل کی جدو جہد میں شریک ہوں ۔ سراج الحق نے کہا کہ اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے ۔ جماعت اسلامی ہی حقیقی اپوزیشن ہے ۔ ہم پارلیمنٹ میں اور عوامی سطح پر بھی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے ۔ کرپٹ عناصر اپوزیشن اور حکومت دونوں کے اندر موجود ہیں ۔ ان کی پالیسیاں ایک ہیں ۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی ، شراب کی بندش کے قانون ، تحفظ ناموس رسالت کے قوانین پر بھی سب ایک ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں