ادارہ ترقیات ،راشی افسران بندر بانٹ تک محدود
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی راشی افسران کی بندر بانٹ جاری محکمہ جاتی فرائض کو وصولیوں کا زریعہ بنا لیا ‘ ڈی جی کے احکامات ہوا میں اڑا دئے لانڈھی نمبر 4 میں سرکاری اراضی پر قبضہ اور غیرقانونی تعمیرات پر ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے نوید انور کے نوٹس اور فوری ایکشن کو بائی پاس کر کے ایکسیئن ضلع کورنگی زاہد حسین اور اس کے اسسٹنٹ رضا نے مبینہ طور پر 5 لاکھ وصول کر کے مجرمانہ چپ سادھ لی ادھر تفصیلات کے مطابق ایریا C۔ 37 گلی نمبر 10 پلاٹ نمبر 12 پر اضافی منزلوں اور غیر قانونی 80 گز اضافی رقبہ پر غیر قانونی قبضہ کر کے پورشنز بنانے کی خبروں کا ڈی جی ادارہ ترقیات کراچی نوید انور نے نوٹس لے کر محکمہ اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ کے ڈائریکٹر ارشد عباس کو کاروائی کی ہدایت کی تھی جس پر مورخہ 18 جنوری 2024 کو غیر قانونی مزکورہ عمارت کو نوٹس جاری کیا گیا تھا جو سابق ایکسیئن راشد ایوب نے تعمیل کرایا تھا اور اس کے مبینہ مالکان نور اور کامران کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ فوری طور پر پلاٹ کی دستاویزات لے کر 7 یوم میں دفتر حاضر ہوں۔جب مالکان نہیں پہنچے تو سابق ایکسیئن نے مزکورہ عمارت پر دوبارہ جا کر حتمی طور پر ہدایت دی کہ اگر اب مزید 7یوم تک نہ آئے تو مسمار کردیں گے۔ اسی دوران راشد ایوب کو ہٹا کر زاہد حسین کو ایکسیئن ضلع کورنگی تعینات کردیا گیا تھا۔ زاہد کے اسسٹنٹ رضا (جو تجاوزات کے قیام سے لاکھوں روپے ہفتہ کمانے کا ماہر ہے) نے فرش پر گزشتہ ہفتے ہتھوڑے چلا کر بھاری رقم مبینہ 5 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا جس سے غیر قانونی عمارت کے مالکان بوکھلا گئے اور انہوں نے رقم کی ادائیگی کردی ہے۔ علاقہ مکینوں نے ڈی جی نوید انور صدیقی سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ زاہد اور رضا کی کرپشن اور ڈی جی سمیت اعلیٰ افسران کی بدنامی کا باعث بننے والے افسران کے خلاف سخت کاروائی کریں اور مزکورہ غیر قانونی عمارت کے خلاف سخت ایکشن لیں۔