میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بحریہ ٹائون کراچی کی لوٹ مار جاری،رہائشی مکینوں سے پانی کا بل بھی وصول کیا جائے گا

بحریہ ٹائون کراچی کی لوٹ مار جاری،رہائشی مکینوں سے پانی کا بل بھی وصول کیا جائے گا

ویب ڈیسک
پیر, ۲۰ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

( رپورٹ : شعیب مختار ) بحریہ ٹائون کراچی نے رہائشیوں کو لوٹنے کا انوکھا حربہ اپنا لیا ہائوسنگ سوسائٹی کے آغاز سے فری میں مہیا کیے جانے والے پانی پر کاروبار کرنے کامسودہ تیار ہو گیا’ یکم جنوری سے رہائشی مکینوں سے پانی کا بل بھی باقاعدہ طور پر وصول کیا جائے گا تحقیقاتی اداروں کی جانب سے ہائوسنگ سوسائٹی میں آ نے والے پانی پر تحقیقات شروع نہ ہو سکی’ ملک ریاض نے کراچی میں نئی ریاست قائم کر دی غیر ضروری چارجز میں بھی اضافہ کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق بحریہ ٹائون کی جانب سے گزشتہ پانچ سالوں سے رہائشیوں کو پانی کی فراہمی بلا کسی معاوضہ زور و شور سے جاری تھی جس پر انتظامیہ نے چارجزوصول کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس ضمن میں گزشتہ روز ایک مراسلہ نمبر (BTK/SVY/073) جاری کیا گیا ہے جس میں رہائشی مکینوں کو یکم جنوری سے پانی کے ماہانہ چارجز وصول کرنے اور فوری طور پر میٹر کی تنصیب سے متعلق آ گاہ کیا گیا ہے، مراسلے کے تحت کمرشل میٹر لگوانے کے چارجز 15 ہزار 145روپے ،رہائشی مکانوں پر میٹر کے چارجز 11ہزار 845روپے، جبکہ اضافی ٹینکر منگوانے پر 5ہزار روپے یکم فروری سے پانی کے بل کی صورت میںوصول کیے جائیں گے، انتظامیہ کی جانب سے مراسلہ جاری ہونے کے بعد بحریہ ٹائون کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کے میٹر کی تنصیب کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ بحریہ ٹائون کی انتظامیہ کی جانب سے 2019 میںبھی ہائوسنگ سوسائٹی میں پانی کے میٹر لگانے کافیصلہ کیا گیا تھا، تاہم عدالت میں کیس زیر سماعت ہونے کے باعث فیصلہ غیر معینہ مدت تک مئوخر کر دیا گیا تھا جس پر ایک پھر عملدر آمد کے لیے انتظامیہ نے کوششیں تیز کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بحریہ ٹائون کی جانب سے غیر قانونی طور پرپانی کے کنکشن بھی حاصل کیے گئے ہیں، جن سے علاقے کی پانی کی ضروریات کو پورا کیا جایا رہا ہے۔ اس ضمن تحقیقاتی اداروں نے بھی کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر رکھی ہیں جس سے شہر قائد میں پانی کا بحران تیزی سے جنم لے رہا ہے ۔بحریہ ٹائون کی انتظامیہ حالیہ دنوں رہائشی مکینوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہے جس کے تحت غیر ضروری چارجز بالخصوص (maintenance) کی مد میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے، جو نئے سال 2022کے اوائل سے وصول کیے جائیں
گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں