مقبوضہ کشمیر میں 77ویںرو زبھی معمولات زندگی مفلوج
شیئر کریں
مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے شروع کیے گئے فوجی محاصرے کے باعث وادی کشمیر اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں کے لوگ بدستور سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ پابندیوں ، انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسز کی معطلی کے باعث ہفتہ کو مسلسل 77ویںرو زبھی معمولات زندگی مفلوج رہے ۔بھارتی حکام کی طرف سے صورتحال معمول پر لانے کی کوششوں کے باوجود لوگ بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں کیے جانے والے حالیہ اقدامات کے خلاف ایک خاموش احتجاج کے طو ر پر ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صبح اور شام کے وقت کچھ دیر کیلئے کاروباری سرگرمیاں ہوتی ہیں اور اکثر اوقات دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہتے ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ مسلسل معطل ہے ۔بھارتی حکام نے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر کے عالمی برادری کو دھوکہ دینے کی کوشش کی لیکن وہ اپنے مذموم منصوبے میں ناکام ہو گئے کیونکہ والدین اپنے بچوں کی سلامتی کے حوالے سے لاحق پریشانی کے سبب انہیںسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میںنہیں بھیج رہے ۔ انتظامیہ نے بچوں کی سرگرمیوں پر نظررکھنے کیلئے تعلیمی اداروں میں مجسٹریٹ بھی تعینات کر دیے ہیں۔ادھر بھارتی حکومت کی طرف سے پانچ اگست سے انٹرنیٹ کی معطلی کے باعث مقبوضہ علاقے میں آن لائن بزنس ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔ آن لائن کمپنیوںکو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے کیونکہ مواصلاتی ذرائع کی معطلی کے باعث مقبوضہ کشمیر کے آن لائن صارفین اپنے آرڈر دینے سے قاصر ہیں۔