میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کالعدم بلدیہ کورنگی بوگس بھرتیاں،تحقیقاتی اداروں کی کڑی نگرانی

کالعدم بلدیہ کورنگی بوگس بھرتیاں،تحقیقاتی اداروں کی کڑی نگرانی

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۰ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) کالعدم بلدیہ کورنگی بوگس بھرتیاں غیرقانونی عوامل تحقیقاتی اداروں نے نگرانی کڑی کردی جلد بڑے لٹیرے تحقیقاتی اداروں کے چنگل میں ہونگے ادھر چیرمین ماڈل ٹاؤن ظفر خان نے بھی میدان سنبھال لیا جعلی بوگس بھرتیوں بے ضابطگیوں کے بادشاہ گروں کے خلاف سخت کارروائی کیلئے کمر کس لی یونین کونسل کے اجلاس میں ٹاؤن میونسپل کارپوریشن فہد عباسی کی بھی شرکت دو بڑے کھلاڑیوں نے بھی ٹاؤن میں کام کرنے اور نئے آنے والے افسران کی مکمل اسکروٹنی کا فیصلہ کسی بھی غیرقانونی امور اور چور دروازے سے داخل ہونے والوں کیلے کوئی گنجائش نہیں ہر حال میں میرٹ کو مقدم رکھا جائگا مکمل تصدیق کے بعد چارج دیا جائگا شہریوں کو ریلیف اور ڈیلیور کرنا ایجنڈا ہئے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا ٹاؤن چیرمین کا عزم بوگس و بے بیضابطگیوں کے بادشاہ گروں کیلئے ریڈ بک تیار چیئرمین کے فیصلے نے بھرتی مافیا پر بجلیاں گرا دی ڈی سیٹ ہونا مافیا کیلئے ڈراؤنا خواب بن گیا ادھر واضح اور یاد رہے کہ کالعدم بلدیہ کورنگی میں گزشتہ کئی سالوں سے سرکاری رٹ کے برخلاف مافیا نے اپنی رٹ نافذ کر رکھی تھی بلدیہ کورنگی کو اپنی میراث اور زاتی اوطاق میں بدل دیا گیا تھا سرکاری نوکریوں سمیت غیرقانونی بندر بانٹ کا باقاعدہ بازار سجا رکھا تھا جبکہ اس سارے کھیل اور منظر نامے کے پس پشت تحقیقاتی اداروں کے راشی و بھتہ خور افسران بھی اپنا کھیل و گھناؤنا کاروبار جمائے بیٹھیں تھے اب باری و نمبر سب کے لگ گئے ہیں اس سارے وصولیوں کے کھیل و تماشے کے مرکزی کرداروں میں سابق ڈائریکٹر عارف سعید سب سے آگے تھے جنھوں نے یہ زمہ داری بعد ازاں ڈائریکٹر آئی ٹی شاہد کو تفویض کردی جسکے بعد میدان کار زار میں منجھے ہوئے کھلاڑی موجودہ ڈائریکٹر شجاعت شجی کودے اور انھوں نے اس میدان کار زار میں بے قاعدگیوں کے جھنڈے گاڑھ دیئے اس غیرقانونی کھیل و کاروبار نے بھرتی مافیا کو تو مالا مال کردیا مگر سرکاری خزانے اور سرکار کو کنگال کردیا جس کے باعث کالعدم بلدیہ کورنگی کو کروڑوں کا چونا لگایا گیا اس دھندے کے دیگر کھلاڑیوں میں راحیل میمن آڈیٹر شکیل میمن انٹرنل آڈیٹر نعیم گوہر وہ گوہر نایاب ہیں کہ جو ابھی تک تحقیقاتی اداروں کی پہنچ سے دور ہیں اس ضمن میں یاد رہے کہ مزکورہ تمام افراد گریڈ 02 میں بطور ‘ مالی و چوکیدار ” بھرتی ہوئے تھے اور پھر سیاسی چھتری کے سائے تلے تمام قاعدے قوانین کو روندتے ہوئے ڈائریکٹ حوالدار یعنی گریڈ 17 اور 18 میں جا پہنچے انھیں مختلف بادشاہ گروں و بازیگروں کی مکمل سرپرستی حاصل رہی جس میں ایڈمنسٹریٹر شریف خان جاوید کلہوڑ اور سابق چیئر مین نئیر رضا سمیت دیگر کی مکمل آشیر واد حاصل رہی جرآت اخبار میں بھانڈہ پھوٹنے کے بعد مختلف تحقیقاتی ادارے متحرک ہوگئے ہیں اور مختلف معملات سے متعلق ریکارڈ جمع کیا جارہا ہئے جبکہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہئے کہ کہ سندھ بینک سے لگ بھگ 2 سو اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کر لی گئیں ہیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں