میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
این اے 245 کے ضمنی الیکشن ،انتخابی مہم ختم،میدان کل سجے گا

این اے 245 کے ضمنی الیکشن ،انتخابی مہم ختم،میدان کل سجے گا

ویب ڈیسک
هفته, ۲۰ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

 

ڈاکٹرعامرلیاقت کے انتقال پرخالی ہونے والی نشست پرپندرہ امیدوارمیدان میں ہیں، 201 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس قرار
ضمنی الیکشن میں اصل مقابلہ ایم کیوایم امیدوارمعیدانور،پی ٹی آئی کے محمودمولوی ،آزادامیدوارفاروق ستار،ٹی ایل پی کے محمداحمد میں متوقع
کراچی(اسٹاف رپورٹر)قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 کے ضمنی انتخاب کے لئے تیاری مکمل کرلی گئی ہے، انتخابی مہم جمعہ کورات 12 بجے ختم ہوگی، جبکہ انتخابی سامان آج(ہفتہ )صبح 10 بجے پریذائیڈنگ افسران کو فراہم کردیا جائے گا، حلقے کے 263 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 201 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے ، سیکیورٹی کے لئے رینجرز اور فوج 20 سے 22 اگست تک تعینات ہوگی ،میدان میں 15 امیدوار ہیں تاہم اصل مقابلہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے معید انور، تحریک انصاف کے محمود باقی مولوی، ایم کیوایم کے سابق سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور تحریک لبیک پاکستان محمد احمد رضا کے مابین متوقع ہے، 5 لاکھ 15ہزار ووٹرز کے لئے 263 پولنگ اسٹیشن اور 1052 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں، 2018 کے مقابلے میں 71463 ووٹرز کا حلقے میں اضافہ ہوا ہے۔قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 245 شرقی میں ضمنی انتخاب 27 جولائی کو ہونے تھے ، لیکن بارش کی وجہ سے 21 اگست تک ملتوی کردئے گئے ہیں اور اب ضمنی انتخاب کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔ریٹرننگ آفیسر محمد یوسف کے مطابق ضمنی انتخاب کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے ۔حلقے کے 263 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 201 کو انتہائی حساس اور 62 کو حساس قرار دیا گیا ہے ۔انتخابی مہم رات گئے ختم ہوگئی ہے ۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی سامان سخت سیکیورٹی میں آج(ہفتہ)صبح 10 بجے کاوسجی اسکول این ای ڈی یونیورسٹی میں پریذائیڈنگ افسران کو فراہم کیا جائے گا۔ پولنگ اتوار کو صبح 8 سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ الیکشن کمیشن کے بیان کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے جمعہ کو ذاتی طور آرمی ، رینجر ر ، وزرات داخلہ کے سنیئر افسران ،آئی جی سندھ،چیف سیکرٹری سندھ ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ، ڈپٹی کمشنر ، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر، ریٹرننگ آفیسر، آفیسر،ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسران اور دیگر متعلقہ حکام سے ذریعہ ٹیلی فون رابطہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ انتخابی میدان میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے معید انور، تحریک انصاف کے محمود باقی مولوی، ایم کیوایم کے سابق سربراہ اور آزاد امیدوار ڈاکٹر فاروق ستار ، تحریک لبیک پاکستان محمد احمد رضا ، پاکستان سرزمین پارٹی کے سید حفیظ الدین ،مہاجر قومی موومنٹ کے محمد شاہد ، پاکستان مسلم الائنس کے محمد احمد خان سمیت 15 امیدوار میدان میں ہیں ، جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے محمد دانش اور جمعیت علما اسلام کے حاجی امین اللہ ایم کیو ایم پاکستان کے معید انور کے حق میں دستبردار ہوچکے ہیں۔5 لاکھ 15 ہزار ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں ، جن میں سے 2 لاکھ 74 ہزار 987 مرد اور 2 لاکھ 16 خواتین ووٹرز ہیں ۔ پولنگ کے لئے263پولنگ اسٹیشن اور 1052 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں ۔ مجمومی طور پر 2630 افراد پر مشتمل انتخابی عملہ خدمات سرانجام دے گا، جن میں سے 263 پریذائیڈنگ افسران ، 1052 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران، 1052 پولنگ افسران اور 263 نائب قاصدین شامل ہیں۔انتخابی قوانین کے مطابق انتخابی مہم 19 اگست کو (کل )رات 12 بجے ختم ہوگی اور انتخابی سامان 20 اگست کو انتخابی عملے کو فراہم کردیا جائے گا۔ سیکیورٹی کے لئے انتظامات سخت کردئے گئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق تمام پولنگ اسٹیشنوں کو حساس اور انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، پولیس کے ساتھ ساتھ 20 سے 22 اگست تک رینجرز اور فوج بھی تعینات ہوگی۔ یہ نشست تحریک انصاف کے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے انتقال سے خالی ہوئی ہے۔ عام انتخابات 2018 میں تحریک انصاف کے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو 56673، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈاکٹر فاروق ستار کو 35429، تحریک لبیک پاکستان کے محمد احمد رضا کو 20737، متحدہ مجلس عمل کے سیف الدین کو 20143، مسلم لیگ(ن)کے خواجہ طارق نزیر کو 9682، پاکستان پیپلزپارٹی کے فرخ نیاز تنولی کو 8823 ، پاک سرزمین پارٹی کے ڈاکٹر صغیر احمد کو 6222، مہاجر قومی موومنٹ کے محمد شفیق احمد کو 2890 اور دیگر 7 امیدواروں کو 3404 ووٹ ملے تھے، جبکہ 2866ووٹ مسترد ہوگئے ۔ عام انتخابات 2018 میں حلقے کے ووٹرز کی تعداد 443540 تھی ، جو 71463 ووٹ اضافے کے بعد 515003ووٹ ہوگئے ہیں۔
ضمنی الیکشن


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں