میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کرپٹ مافیاباز نہ آئی، ایس بی سی اے کے پٹہ سسٹم کا کنٹرول ثاقب بلڈر کو دینے پر غور

کرپٹ مافیاباز نہ آئی، ایس بی سی اے کے پٹہ سسٹم کا کنٹرول ثاقب بلڈر کو دینے پر غور

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۰ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ : ہارون صدیقی)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی غیر قانونی تعمیرات کی پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد حسین آرائیں کی ایڈیشنل چیف سیکریٹری کے ہاتھوں معطلی کے بعد فیصل میمن اور شہزاد حسین آرائیں نے پٹہ سسٹم کا کنٹرول شہزاد حسین آرائیں کے قریبی دوست ثاقب بلڈر کے حوالے کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ثاقب بلڈر کو سسٹم کے مکمل خاتمے تک غیر قانونی تعمیرات کرنے والے بلڈروں سے بھتہ کی ریکیوری کا ٹاسک دیا جائے گا ۔پٹہ سسٹم کے بعض ایس بی سی اے افسران کو اس حوالے سے ہدایت بھی موصول ہوئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد حسین آرائیں کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی جانب سے معطل کیے جانے کے بعد پٹہ سسٹم مافیا میں سخت بے چینی پھیل گئی ہے۔بدھ کے روز سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر میں نہ تو ڈائریکٹر جنرل یاسین شر بلوچ آئے اور نہ ہی پٹہ سسٹم سے جڑے اہم ایس بی سی اے افسران نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا رخ کیا۔ایس بی سی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز پٹہ سسٹم سے جڑے ایک آفیسر آصف شیخ کو اپنے دفتر میں دفتری امور سر انجام دیتے ہوئے دیکھا گیا۔ آصف شیخ پٹہ سسٹم مافیا کی طرف سے اسکیم 33 کے علاقے کو کنٹرول کرتے ہیں۔جرأت کو ایس بی سی سے کے ایک ڈپٹی ڈائریکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ شہزاد حسین آرائیں کی معطلی کے احکامات کے بعد بدھ کے روز سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں مکمل سنناٹا چھایا رہا۔جرأت کو ذمہ دارذرائع نے بتایا ہے کہ شہزاد حسین آرائیںکو اس کے پارٹنر فیصل میمن نے امید دلائی ہے وہ ناصر حسین شاہ سے بات کر کے اس کو بحال کرائے گاکیو نکہ شہزاد حسین آرائیں کا کہنا ہے کہ اسے اس طرح ایڈیشنل چیف سیکریٹری سے معطل کرانے پر اس کی دو سال کے دوران بنائی گئی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے ۔اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں جب سندھ حکومت چند دنوں کی مہمان ہے فیصل میمن اور شہزاد حسین آرائیں نے غیر قانونی تعمیرات کرنے والی بلڈر مافیا سے بھتہ کی باقی ریکوری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے شہزاد حسین آرائیں نے اپنے قریبی دوست ثاقب بلڈر کا نام فیصل میمن کو دیا ہے اور کہا ہے کہ سسٹم کے مکمل خاتمے تک ثاقب بلڈر اے غیر قانونی تعمیرات کرنے والی بلڈر مافیا سے ریکوری کرائی جائے۔ایس بی سی اے کی پٹہ سسٹم مافیا سے جڑے ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے جرأت کو بتایا کہ ثاقب بلڈر شہزاد حسین آرائیں کو جو سپورٹ دی تھی اس پر شہزاد حسین آرائیں اس پر اندھا اعتماد کرنے لگا تھا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ روزشہزاد حسین آرائیں نے پٹہ سسٹم مافیا کے بعض افسران کو ثاقب بلڈر کے حوالے سے اہم ہدایات دی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد حسین آرائیں سندھ حکومت کے خاتمے تک پٹہ سسٹم کی باگ دوڑ پرائیویٹ بلڈر ثاقب کو دینیپر زور دے رہا ہے اور اس حوالے سے اس نے فیصل میمن کو اعتماد میں لے لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ثاقب بلڈر شہزاد حسین آرائیں کی معطلی سے قبل نارتھ ناظم آباد ،نارتھ کراچی کو پٹہ سسٹم کی طرف سے کنٹرول کر رہا تھا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ثاقب بلڈر ہر دور میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں غیر قانونی تعمیرات کا پٹہ سسٹم چلانے والوں کے قریب رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق اے ڈی جی عادل عمر صدیقی جب نارتھ ناظم آباٹائون میں ڈائریکٹر تھے ثاقب بلڈر اس وقت ان کا چہیتا تھا اور ناتھ ناظم آباد میں رہائشی پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات کرتا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات مافیا کے پٹہ سسٹم کے ذمہ داران کو سیڑھی بناکر ثاقب بلڈر بن گیا ہے اوراس نے اپنا ایک نیٹ ورک بنا لیا ہے اس حوالے سے نمائندہ جرأت بے بلڈر ثاقب سے اس کا مؤقف لینے کیلئے اس کے موبائل فون پر متعدد بار رابطہ کیا لیکن ثاقب بلڈر کی جانب سے فون اٹینڈ نہیں کیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں