میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ترک صدراردوان جوبائیڈن کی زبان بولنے لگے

ترک صدراردوان جوبائیڈن کی زبان بولنے لگے

ویب ڈیسک
منگل, ۲۰ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ طالبان اپنے بھائیوں کی سرزمین کا قبضہ ختم کریں۔استنبول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ طالبان کا طرز عمل ایسا نہیں ہے جو ایک مسلمان کا دوسرے کے ساتھ ہونا چاہیے۔ طالبان افغانستان کا قبضہ ختم کرکے دنیا کو دکھائیں کہ افغانستان میں امن قائم ہے۔طیب اردوان کا کہنا تھا کہ کابل ایئرپورٹ کی سیکورٹی کے حوالے طالبان سے بات چیت کریں گے، دیکھتے ہیں طالبان کے ساتھ کس طرح کی بات چیت ہوگی اور وہ ہمیں کہاں لے جائے گی،ادھرکابل میں امریکہ سمیت 16 ممالک کے سفارتی مشنز نے طالبان سے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں اپنی حالیہ جنگی کارروائیاں فوری طور پر روک دیں جو تنازع کے مذاکرات کے ذریعے حل اور شہری آبادی کو نقصان پہچانے کے علاوہ ان کو بے گھر کرنے کا بھی سبب بن رہی ہیں۔پیر کو کابل میں امریکی سفارت خانے سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی حالیہ کارروائیاں ان کے دوحہ میں کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے افغان تنازعے کا حل چاہتے ہیں۔طالبان کا جارحانہ رویہ دوحہ امن عمل اور ان کی جانب سے مذاکرات کی بنیاد پر ہونے والے سمجھوتے کی حمایت کے دعوے کے برعکس ہے۔ طالبان کی جارحیت کے نتیجے میں معصوم افغان شہریوں کی ہلاکتوں سمیت ٹارکٹ کلنگ، افغان شہریوں کی نقل مکانی، لوٹ مار اور ذرائع مواصلات کی بربادی جیسے واقعات پیش آئے ہیں۔امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کابل میں برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، سپین، سویڈن، جمہوریہ چیک اور یورپین یونین کے دفتر نے طالبان کے حملوں کی مذمت کی ہے۔بیان کے مطابق ‘ہم افغانستان کے مختلف علاقوں میں جاری ٹارگٹ کلنگ ، انفرااسٹرکچر کی تباہی ، دھمکی آمیز اعلانات اور افغان عوام کے مفادات کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔کابل میں سفارتی مشنز کے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان کے جن اضلاع میں طالبان کا کنٹرول ہے وہاں کے شہری اور مبصرین مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات کر رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں