سندھ میں میٹرک بورڈ امتحانات مذاق بن کر رہ گئے،جمعرات کوبھی پیپرز واٹس گروپ پر آئوٹ
شیئر کریں
کراچی سمیت سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات واٹس گروپ پر قبل از وقت آئوٹ ہونے لگے تاہم متعلقہ بورڈ کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہ کئے جاسکے۔تفصیلات کے مطابق میٹرک کے پرچے انتظامیہ کے کنٹرول سے باہر ہوگئے، کراچی سمیت سندھ بھر میں جمعرات کوہونے والے پرچے مقررہ وقت سے قبل ہی آئوٹ ہوکر واٹس گروپس پرشیئر ہوگئے۔خیرپور میں نویں جماعت کیمسٹری کا پرچہ واٹس ایپ گروپ کے ذریعے آئوٹ ہوا، نواب شاہ میں بھی نویں جماعت کا بائیولوجی کاپرچہ قبل از وقت آئوٹ ہوکر مختلف سوشل میڈیا گروپس میں گردش کرتا رہا۔دسویں جماعت سائنس گروپ کے اختیاری مضمون ریاضی کا پرچہ بھی جمعرات کو ہوا۔ شیڈول کے مطابق پرچہ ساڑھے نو بجے تھا تاہم پندرہ منٹ پہلے ہی آئوٹ ہوگیا، تاہم میٹرک بورڈ پرچہ وقت پر شروع کرانے میں کامیاب ہوگیا۔ادھر لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام نویں جماعت کے بائیولوجی کا پرچہ وقت سے پہلے آئوٹ ہوا اور فوٹو اسٹیٹ دکانوں پر دستیاب رہا جبکہ امتحانی مراکز میں موبائل فون کا کھلے عام استعمال بھی دیکھنے میں آیا۔واضح رہے کہ امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144کا اطلاق ہوا ہواہے۔دوسری جانب وزیر جامعات بورڈ اسماعیل راہو نے گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول جیکب لائن نمبر ون اور وائے ایم سی کے امتحانی مرکز کا اچانک دورہ کیا. پرچہ دیر سے شروع ہونیپراسماعیل راہو نے انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا. انھوں نے اسکول پرنسپل سے استفسار کیا کہ پرچہ دیر سے کیوں شروع کیا گیا ہے اور بچوں کو گرمی میں بٹھا کر کیوں پرچہ لیا جارہا ہے, کلاس روم میں پرچہ دینے والے طالب علموں کے بیگ ساتھ رکھنے پربھی انھوں نے برہمی کا اظہار کیا. اسماعیل راہو نے تنبیہ کی کہ امتحانی مرکز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی ہے اور اساتذہ بھی موبائل فون ساتھ نہ لائیں, جو بھی ساتھ لائے گا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کیجائے گی۔