میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صائمہ عربین میں غیر قانونی کنکشن، سوئی سدرن کے افسران کے خلاف کارروائی کا حکم

صائمہ عربین میں غیر قانونی کنکشن، سوئی سدرن کے افسران کے خلاف کارروائی کا حکم

ویب ڈیسک
پیر, ۱۹ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

اوگرا نے ذیشان ذکی کے صائمہ عربین ولاز میں غیر قانونی طور پر بلک گیس کنکشن دینے اور میٹرز فروخت کرنے پر سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران کے خلاف کارروائی کرنے کے احکامات جاری کردیے،30 دن کے اندر کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت۔ صائمہ بلڈرز کے انتہائی بدعنوان مالک ذیشان ذکی مختلف سرکاری اداروں میں چمک سے ہر ناجائز کام کرانے کی شہرت رکھتے ہیں یہاں تک کہ وہ اپنے خلاف مختلف قسم کی تحقیقات کو بھی اب تک رکوانے میں کامیاب ہوتے رہے ہیں، مگر رفتہ رفتہ ذیشان ذکی کی بدعنوانیاں بے نقاب ہونے کے بعد سرکاری اداروں میں چمک کی بنیاد پر اُن کے ناجائز کاموں پرپردہ ڈالنے والوں کی شامت آتی محسوس ہو رہی ہے۔ اس ضمن میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے وہ افسران اب احتساب کے نرغے میں آرہے ہیں جو صائمہ عربین ولاز میں ذیشان ذکی کی چمک سے چندھیا کر ناجائز کاموں کے مرتکب ہوئے۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے گڈاپ کی دیہہ جام چکرو تپو منگھوپیر میںصائمہ بلڈرز اینڈ رئیل اسٹیٹ ڈیولپرز کی رہائشی اسکیم صائمہ عربین ولا زکوبلک گیس کنکشن فراہم کیا گیا، صائمہ بلڈرز نے ایس ایس جی سی ایل کو 6 لاکھ 42 ہزار روپے ادا کیے، صائمہ بلڈر کی جانب سے ایک کروڑ 95لاکھ روپے ادا کرنے کے بعد صائمہ بلڈرز کو گیس کے 4 ہزار میٹرز فروخت کئے گئے، گیس جاری کرنے کی منظوری ایم ڈی ایس ایس جی سی ایل اسد مصطفی نے دی،صائمہ بلڈرز رہائشی اسکیم کے ہزاروں الاٹیز کو بل ارسال کرکے 3 سال تک کروڑوں روپے بھی وصول کرتارہا، سوئی سدرن گیس کمپنی نے اعتراف کیا کہ صائمہ بلڈر نے مزید 46 لاکھ روپے ادا کرکے بلک گیس کنکشن کو علیحدہ گیس میٹرز میں تبدیل کرنے کی درخواست کی۔آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اوگرا) نے اپنے فیصلے میں حکم جاری کیا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ گیس ڈیپارٹمنٹ کی تجویز کے تحت صائمہ بلڈرز اینڈ رئیل اسٹیٹ ڈیولپرز کوصائمہ عربین ولاز کے لیے غیر قانونی بلک گیس کنکشن جاری کرنے والے ایس ایس جی سی ایل کے افسران کے خلاف قواعدو ضوابط کے تحت کارروائی کریں، اوگرا کے فیصلے پر عملدرآمد کرکے سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ 30 دن کے اندر اوگرا کے گیس ڈیپارٹمنٹ میں پیش کی جائے،فیصلہ کے نوٹ میں تحریر ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے افسران نے اوگرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 23(1)(D) کی خلاف ورزی کی ہے،حکومتی پالیسی سے انحراف کیا ہے، لائسنس کنڈیشنڈ کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے، جبکہ اوگرا کے فیصلے کے خلاف تمام فریقین کو ایک ماہ کے اندر اپیل دائر کرنے کا حق ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں