محکمہ ماحولیات ،سیپا کی200 فیکٹریوںکو ماحولیاتی آلودگی کے نوٹس دیکرڈیل
شیئر کریں
محکمہ ماحولیات کے ماتحت سیپا نے200 فیکٹریزکو ماحولیاتی آلودگی کے نوٹس جاری کرکے مبینہ ڈیل کرلی، صرف 10 فیکٹریز عارضی طور پر بندکی گئی ، باقی سینکڑوں فیکٹریز سے مبینہ طور پر کروڑوں روپے وصولی کرلی۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت ادارے سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی (سیپا ) کے نان کیڈر ڈائریکٹر جنرل نعیم مغل کی سربراہی میں سیپا نے تقریبن 200 صنعتوں کو ماحولیاتی آلودگی پھیلانے پر نوٹس جاری کرکے ماحول کی بہتری کے لئے اقدامات لینے کی ہدایت کی، نوٹیسز میں خبردار کیا گیا کہ صنعتوں میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کے لئے فیکٹریز کی پیش قدمی کی نگرانی کے لئے سیپا کی ٹیمیں 15 دن کے اندر مذکورہ فیکٹریز کا دورہ کریں گی اور آبی اخراج کے نمونے بھی حاصل کریں گی ،تاکہ مقرر حدود سے زائد آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کے خلاف سیپا ایکٹ 2014 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ ای پی اے سندھ کے ڈائریکٹر وقار حسین پھلپوٹو اورڈاکٹر عاشق حسین لانگاہ کے دستخط سے جاری ہونے والے نوٹیسز میںواضح طور پر خبردار کیا گیا کہ کسی بھی فرد یا ادارے کو ایسی آبی، فضائی یا ٹھوس اخراج کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی جس میں آلودگی پھیلانے مختلف عناصر کی تعداد سندھ کے ماحولیاتی معیار سے متجاوز ہو، ایسا کرنے کی صورت میں ایسی صنعت کو جرمانے ، قید یا احکامات یکسر نظرانداز کرنے کی صورت میں فیکٹری بند بھی کی جاسکتی ہے ۔ محکمہ ماحولیات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ آلودگی پھیلانے والی صنعتیں زیادہ تر کورنگی انڈسٹریل ایریا، سائیٹ انڈسٹیریل ایریااور دیگر علاقوں میں واقع ہیں، ان میں کثیر تعداد ٹیکسٹائل، فارما، فوڈ، کیمیکل اور متفرق سیکٹرز سے وابستہ ہے، نوٹس جاری کرنے کے بعد صرف دکھاوے کے لئے 5 سے 10 فیکٹریوں کے خلاف جرمانے یا عارضی طور پر سیل کرنے کی کارروائی کی گئی، باقی سینکڑوں صنعتوں کے مالکان سے مبینہ طور پر 10 لاکھ روپے رشوت وصول کیئے گئے، کراچی میں سینکڑوں صنعتوں سے 10، 10 لاکھ وصول کرنے کے باعث سیپا کی کرپٹ انتظامیہ نے کروڑوں روپے بٹور ے ہیں۔