ڈاکٹرز نے لاک ڈاؤن کی دھمکی دیدی
شیئر کریں
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر پر فائرنگ کرنے والے اہلکار کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو بڑی دھمکی دے دی۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) کے ڈاکٹر پر فائرنگ کا واقعہ قابلِ مذمت ہے، ڈاکٹرزمشکل حالات کے باوجودفرائض انجام دیتے ہیں، فائرنگ کے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائے اور سی ٹی ڈی اہلکار کو سخت سزا دی جائے۔پی ایم اے عہدیداران نے ڈاکٹر کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’کرونا مسئلے کے باوجود بھی مختلف اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹرز کو تحفظ فراہم نہیں کیا جارہا، سندھ اسمبلی،سندھ سیکریٹریٹ میں میٹل ڈیٹیکٹر ہیں مگر اسپتالوں میں مشینیں نصب نہیں کی گئیں، اسی وجہ سے ایک شخص اسپتال میں اسلحہ لے کر آیا۔ڈاکٹرز کی تنظیم کے عہدیداران نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، اگر ڈاکٹرز کو سیکیورٹی فراہم نہ کی گئی تو ہم بھی اسپتالوں میں لاک ڈاؤن کردیں گے۔پی ایم اے کے عہدیداران نے بتایا کہ ’گزشتہ روز مریض کے ایک تیماردار نے غصے میں آکر ڈاکٹر پر فائرنگ کی اور دھمکی دی کہ وہ بہت بااثر شخص ہے، اس قسم کے سانحات ہمیں دیوارکے ساتھ لگاسکتے ہیں اور ایسی صورتحال میں ہم کچھ اور سوچنے پر مجبور بھی ہوسکتے ہیں۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ اس سے قبل اسپتالوں میں شیشے توڑنے کے واقعات پیش آئے مگر اب ڈاکٹر پر اسپتال میں براہ راست فائرنگ کی گئی۔ ڈاکٹرز نے متنبہ کیا کہ حکومت نے اگر مستقبل میں ڈاکٹروں کو تحفظ دینے کے اقدامات نہ کیے اور کوئی واقعہ پیش آیا تو ہم او پی ڈیز بند کرسکتے ہیں، جس سے صرف غریب مریضوں کو نقصان ہوگا، ہم غریب مریضوں کانقصان نہیں چاہتے۔