سپریم کورٹ کا ڈی چوک پر نصب گیٹ ہٹانے کا حکم
شیئر کریں
سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی سہولت کے پلاٹس کی حیثیت تبدیل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ڈی چوک پر لگا گیٹ ہٹانے کا حکم دے دیا۔ جمعرات کو چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں بنچ نے عوامی سہولت کے پلاٹس کی حیثیت تبدیل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔چیف جسٹس نے اپنے حکم میں کہا کہ تجاوزات ختم کرنی ہے تو سب کی کرنی ہے ورنہ نہیں کرنی، کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں برتا جائے گا۔انہوں نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے )سے 4ہفتوں میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ چیئرمین سی ڈی اے صاحب نقشہ لیں اور شہر میں نکل جائیں۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سی ڈی اے کسی بھی صورت میں عوامی سہولت کے پلاٹس کی حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا، ایف 6 میں سوئمنگ پول کے پلاٹ پر کمرشل پلازہ بنا دیا گیا، تمام مارکیٹیں پارکنگ نہ ہونے سے تنگ ہو گئیں۔چیئرمین سی ڈی اے نے عدالت کے روبرو کہا کہ 2 ہفتوں میں 8 ایسے پلاٹس نکالے ہیں جن کی حیثیت کو تبدیل کیا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایسے 8 نہیں سینکڑوں پلاٹس ہوں گے ، اسلام آباد کا سارا ڈیزائن ہی تبدیل کر دیا گیا، گرین بیلٹس پر گھر بن گئے یا کمرشل پلازے ، شہر کے بیچ میں چلے جائیں تو دم گھٹتا ہے ۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد نیا شہر تھا اس کے ساتھ کیا کیا گیا، چیئرمین سی ڈی اے صاحب اس مسئلے کا کوئی حل نکالیں، آپ کے پاس آئیڈیاز ہیں۔سپریم کورٹ نے میدانوں اور گرین بیلٹس پر قبضے فوری ختم کرانے کا حکم بھی دیا۔