سانحہ کارساز ،177 شہید جیالوں کے اہلخانہ آج بھی انصاف کے منتظر
شیئر کریں
(رپورٹ : شعیب مختار ) سانحہ کارساز کو 14 برس بیت گئے تحقیقات آج بھی مکمل نہ ہو سکی پیپلزپارٹی کے 177 شہید جیالوں کے اہلخانہ کو کئی برس بعد بھی انصاف نہ مل سکا ملزمان آج بھی قانون کی گرفت سے دور تفصیلات کے مطابق 18اکتوبر 2007 کو پیپلزپارٹی کے کارکنوں کا بڑا قافلہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے استقبال کے لیے جلسہ گاہ کی طرف بڑھ رہاتھا کہ کارساز کے مقام پر پہنچتے ہی دو دھماکے پیش آئے تھے جس کے نتیجے میں 177 کارکنان شہید اور 600 سے زائد زخمی ہوئے تھے اس ضمن میں دو مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں جس کی تحقیقات آج بھی مکمل نہیں ہو سکی ہے اس سانحہ کی تحقیقات کرنے والے انویسٹی گیشن ا?فیسر ڈی ایس پی نواز رانجھا اور دو اہم گواہان خالد شہنشاہ اور بلال شیخ کے قتل نے بھی تحقیقاتی اداروں کو واقعے میں ملوث ملزمان کی پہنچ سے دور کر دیا ہے افسوسناک سانحے کی تحقیقات کے لیے گذشتہ 13 برس میں 4 سے زائد کمیٹیاں تشکیل دی جا چکی ہیں جن کی کاکردگی صفر بتائی جاتی ہے تاہم سندھ حکومت کی سانحہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق غیر سنجیدگی کے سبب کئی برس بعد بھی ملزمان قانون کی گرفت سے دور دکھائی دیتے ہیں۔