ؔنئی دلی‘ طلباء کا مقبوضہ کشمیر کے مسلسل محاصرے کیخلاف مظاہرہ
شیئر کریں
مقبوضہ کشمیر کے مسلسل محاصرے کے خلاف کئی طلباء تنظیموں نے نئی دلی یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق یونیورسٹی کے شعبہ آرٹس کی عمارت کے سامنے کیے جانے مظاہرے میں آل انڈیا سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن ، Pinjra Tod، اور دہلی ینورسٹی سٹوڈنٹ یونین سے وابستہ طلباء نے حصہ لیا۔ انہوں نے اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میںانٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی معطلی کی شدید مذمت کی اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی، سیاسی نظربندوں کی رہائی اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ کیا۔ سبیکا سعید نامی ایک طالبہ نے کہا کہ یہ افسوسنا ک ہے کہ مواصلات کی معطلی کی جزوی بحالی کو ایک بڑی پیش رفت کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے ۔ دیگر طلباء کا کہنا تھا کہ بھارت میں جمہوریت اب ایک ناٹک بن گئی ہے جبکہ جموںوکشمیر میں اسے ہمیشہ ایک مذاق بنا دیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کا حال میں دورہ کرنے والی سول سوسائٹی کی رکن Nandini Raoنے اس موقع پر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گوکہ تعلیمی ادارے کھول دیے گئے ہیں لیکن کوئی طالب علم سکول اور کالج نہیں جا رہا کیونکہ وہ اس بات سے پریشان ہیں کہ آیا وہ گھر واپس لوٹ سکیں گے یا نہیں۔دریں اثنا کشمیری طلباء نے کشمیر کی ابتر صورتحال کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے کی قیادت علی گڑھ مسلم یونیورٹی سٹوڈنٹس یونین کے سابق نائب صدر سجاد راتھر نے کی۔