گرین بیلٹ پر سرگرمیاں سیپا قوانین کی خلاف ورزی ہیں،نان کیڈر ڈی جی کااعتراف
شیئر کریں
محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سیپا نے اعتراف کیا ہے کہ صوبے میں گرین بیلٹ پر سرگرمیاں سیپا قوانین کی خلاف ورزی ہیں اور ایم نائن موٹروے پر کھلے طریقے سے ریتی بجری رکھنے سے ماحول آلودہ ہورہا ہے،شہری پھیپھڑوں سمیت متعدد بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایم نائن موٹروے کے دونوں اطراف تجاوزات کے خلاف شہری عبدالستار اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت ہوئی ، دو رکنی بینچ کی سماعت کے دوران سیپا کی پیش کی گئی رپورٹ کو عدالت نے سیپا رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا۔ سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی (سیپا ) نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایم نائن موٹروے کے دونوں اطراف کھلے طریقے سے ریتی بجری رکھنے سے ماحول آلودہ ہورہا ہے اور کھلے ماحول میں ریتی بجری رکھنے سے شہری پھیپھڑوں سمیت متعدد بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں، رہائشی علاقوں میں کھلے طریقے سے ریتی بجری رکھنا وہاں کے مکینوں کیلئے خطرناک ہے۔ دوسری جانب محکمہ ماحولیات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیپا نے ایم نائن موٹر وے پر کھلے طریقے سے ریتی بجری رکھنے والے بااثر لوگوں ٹھیکیداروں کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کی کیونکہ نان کیڈر ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل نے مبینہ طور پر بااثر ٹھیکیداروں سے مک مکا کرلیا ہے، ایم نائن موٹروے کے دونوں اطراف سینکڑوں مقامات پرقبضہ کرکے غیرقانونی طور پر کھلے آسمان تلے ریتی بجری بجری فروخت کی جارہی ہے۔