میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات کراچی میں سسٹم مافیا نے حکومتی رٹ کو چیلنج کر دی

ادارہ ترقیات کراچی میں سسٹم مافیا نے حکومتی رٹ کو چیلنج کر دی

ویب ڈیسک
منگل, ۱۷ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(: رپورٹ جوہر مجید شاہ) ادارہ ترقیات کراچی میں سسٹم مافیا نے حکومتی و محکمہ جاتی رٹ کو چیلنج کرنا معمول بنالیا محکمہ جاتی فرائض کو مفادات کے حصول میں تبدیل کردیا اسکیم 33 علی ٹاور سے چند قدم گوالیار سوسائٹی سے متصل کروڑوں روپے مالیت کی سڑک ادھیڑ دی روڈ کٹنگ مافیا بے لگام اس غیرقانونی کاروائی کے پس منظر میں منجھے ہوئے کھلاڑی جعلی ڈپلومہ ہولڈر ‘ اے ڈبل ای نبیل مسرور ‘ غیر متعلقہ افسر کامران ارشد اور محکمہ ریکوری کے ڈی اے کا ملازم بھی گنگا نہا رہا ہے ادارہ ترقیات کراچی کی تباہی و بربادی کیلئے سسٹم مافیا ایک قدم پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ادھر نو وارد ڈی جی نے میڈیا پر چلنے والی خبروں پر محکمہ جاتی افسران سے رپورٹس طلب کر لی ہیں ادھر اسکیم 33 میں نئی کروڑوں روپے مالیت کی سڑک روڈ کٹنگ مافیا نے بھاری نزرانے کے عوض برباد کر ڈالی جعلی ڈپلومہ ہولڈر نبیل مسرور محکمے میں بد مست ہاتھی کا روپ دھار چکیں ہیں شہر بھر میں جب چاہیں جہاں چاہیں محکمہ جاتی رٹ کو پامال کر دیا جاتا ہئے ادھر انکے دست راست کامران ارشد اور انکے کرائم و جرائم پارٹنر کی مشترکہ مالی مفادات کے حصول کی پالیسی جاری ہئے مذکورہ بالا عناصر کی اس غیرقانونی دھندے بازی کے پس منظر میں موجود دیگر افراد بھی اس کھیل کا حصہ ہیں غیرقانونی روڈ کٹنگ کی مد میں قومی اور محکمہ جاتی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا جارہا ہئے ایسے عناصر کی روک تھام اور انھیں لگام دیکر ادارے کی بچی کھچی ساکھ کو بچانا قانون کی بالادستی اور ادارے کی سلامتی کیلے ضروری ہئے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں