سعودی عرب کے ساتھ مولانا کے بارے میں کوئی گفتگو نہیں ہوئی ،فواد چوہدری
شیئر کریں
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ مولانا کے بارے میں کوئی گفتگو نہیں ہوئی ، مولانا کا حکومت سے مطالبہ پہلے استعفیٰ اورپھرمذاکرات ہیں جو بلی کے خواب میں چھیچھڑ ے ہیں ،ہم آلو مٹر بیچ کر معیشت کو سہارا نہیں دے پائیں گے ۔راولپنڈی میں منعقد ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میرے سر کاری ملازمتیں نہ ہونے کے بیان پر میڈیا میں طوفان آگیا، سوشل میڈیا پر میرے بیان سے بھارت کے لوگوں کو زیادہ تکلیف ہوتی ہے ، ماڈرن معیشت کو کبھی بھی حکومت لیڈ نہیں کرتی، معیشت کی سرپرستی سرکاری سیکٹر نہیں نجی شعبہ کرتا ہے ،ہمیشہ پرائیویٹ سیکٹر ہی نوکریاں پیدا کرتا ہے ، معیشت کی الف ب جاننے والوں کو معلوم ہے کہ ہمیں پرائیویٹ سیکٹر میں ہی کامیابی حاصل کرنا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا چارج لیا تو یہ ٹوٹی ہوئی انڈسٹری تھی، یونیورسٹیوں میں ریسرچ ہوتی تھی تو پتا نہیں ہوتا تھا کہ آگے کیا ہو گا، فیصلہ کیا ہے کہ یونیورسٹیوں کو بزنس کرنے کی اجازت دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم روٹین کے آلو مٹر بیچ کر اکانومی کو سہارا نہیں دے پائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ میں زرعی یونیورسٹیوں میں جا کر حیران ہوا کہ وہاں اتنا اچھا کام ہو رہا ہے ، ہمیں زراعت میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنا ہو گی، ہمیں نوجوانوں کے ذریعے کامیاب معیشت بنانی ہے ۔ مولانا فضل الرحمان کے مارچ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان اگر احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ یونیورسٹیوں سے ریسرچ کروانی پڑے گی کہ مولانا کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مولانا کا حکومت سے مطالبہ پہلے استعفیٰ اورپھرمذاکرات ہیں جو بلی کے خواب میں چھیچھڑ ے ہیں،اگر وہ سمجھتے ہیں کہ لوگ ڈر جائیں گے تو ایسا نہیں ہوگا، پرویز خٹک جیسا سینئر رہنما مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کے لیے جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ مولانا کے بارے میں کوئی گفتگو نہیں ہوئی، عمران خان پر فخر ہونا چاہئے ان کی وجہ سے ہم عالمی سیاسی منظر نامے میں آگئے ۔