میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کابل ایئرپورٹ پرافراتفری ،افغانستان چھوڑنے والے 3 مسافر طیارے سے گرکرہلاک

کابل ایئرپورٹ پرافراتفری ،افغانستان چھوڑنے والے 3 مسافر طیارے سے گرکرہلاک

ویب ڈیسک
منگل, ۱۷ اگست ۲۰۲۱

شیئر کریں

افغانستان کے دارالحکومت کابل پر طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد حامد کرزئی ایئرپورٹ پر ملک سے باہر جانے کے خواہشمند افغان شہریوں کا جم غفیر لگ گیا جبکہ اس موقع پر افراتفری اور زبردستی طیارے پر سوار ہونے کی کوشش میں 5 افراد ہلاک بھی ہوگئے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سیکڑوں افراد نے زبردستی طیاروں میں سوار ہونے کی کوشش کی جس کے بعد کم از کم 5 افراد ہلاک ہوگئے۔واقعے کے حوالے سے ابتدائی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ مذکورہ ہلاکتیں مبینہ طور پر کابل ایئر پورٹ پر موجود امریکی فورسز کی جانب سے کی جانے والی ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں ہوئیں، جو ہجوم کو پْرسکون کرنا چاہتے تھے جو افرا تفری کا شکار تھا۔ایک امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ البتہ امریکی سفارتی اہلکاروں اور عملے کو لے جانے کے لیے آنے والی فوجی پرواز میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کرنے والے افغان شہریوں کو منتشر کرنے کے لیے فوجیوں نے ہوائی فائر کیے تھے۔20 گھنٹوں سے پرواز کے منتظر ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کہ ان افراد کی ہلاکت گولی لگنے سے ہوئی یا بھگدڑ سے اور ایئرپورٹ پر موجود امریکی عہدیدار بھی اس پر بیان دینے کے لیے دستیاب نہیں ہوئے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں 3 لاشوں کو ایئرپرٹ کے احاطے میں دیکھا جاسکتا ہے جبکہ ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ انہوں نے 5 لاشیں دیکھی ہیں۔بعد ازاں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ میں افغان خبر رساں ادارے اسواکا کے حوالے سے بتایا گیا کہ کابل ایئر پورٹ پر ہلاک ہونے والوں میں 3 ایسے افراد بھی شامل ہیں جو طیارے پر لٹک کر بیرون ملک سفر کے خواہشمند تھے۔رپورٹ میں افغان میڈیا کے حوالے سے بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والے 3 افغان باشندے طیارے کے ٹائروں کے ساتھ لٹکے ہوئے تھے اور طیارے کے فضا میں بلند ہونے کے ساتھ ہی وہ زمین پر آگرے اور ہلاک ہوگئے۔یاد رہے کہ اس سے قبل مقامی میڈیا پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیکڑوں لوگ کابل ایئر پورٹ سے پرواز کے منتظر امریکی سی 17 طیارے کے ساتھ ساتھ بھاگ رہے ہیں اور اس سے لٹکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں