غفلت اور نااہلی، بھارتی بحریہ اپنے ہی اہلکاروں کیلیے جان لیوا ثابت ہونے لگی
شیئر کریں
بھارتی بحریہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث نہ صرف اپنے افسران اور اہلکاروں کے جانوں کے ضیاع کا باعث بن رہی ہے بلکہ یہ بھارتی عوام پر بھی ایک بوجھ بن گئی ہے۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ بھارتی بحریہ کی غفلت و لاپرواہی کے باعث افسران اور اہلکاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور ان کے حوصلے پست ہو گئے ہیں جب کہ بری کارکردگی کے باعث عوام میں بھی غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ بھارتی بحریہ کے ہر5 سال میں 1 جنگی جہاز تباہ اور ہر 2 سال میں ایک تربیت یافتہ افسر ہلاک ہو جاتا ہے۔ سنہ 2000 سے لے کر اب تک بھارتی بحریہ 26 بڑے حادثات کا شکار ہو چکی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ زیادہ تر حادثات کپتان کی غفلت، غیر معیاری دیکھ بھال اور ناکافی تربیت کے باعث پیش آئے۔ صرف 2014 میں 11 حادثات ہوئے جن میں بھارتی بحریہ کے 21 افسران و جوان ہلاک ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی طرح 8 مارچ 2023 کو بھارتی بحریہ کا ہیلی کاپٹر بحیرہ عرب میں ڈوب کر تباہ ہوگیا تھا۔ 18 جنوری 2022 کو INS رنویر پر دھماکے کے نتیجے میں 3 سیلرز ہلاک ہوگئے تھے۔علاوہ ازیں اکتوبر2017 میں واحد بھارتی نیوکلئیر سب میرین غفلت کے باعث حادثے کا شکار ہوگئی جب کہ فروری 2014 میں بھارتی سب میرین سندھورتنا میں آگ لگنے سے 2 افسران سمیت 7 سیلرز جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔رپورٹ کے مطابق اس سب میرین حادثے کے نتیجے میں بھارتی نیول چیف ڈی کے جوشی کو استعفی دینا پڑا تھا۔عالمی سطح پر بھارتی بحریہ کی نیک نامی کو اس وقت بڑا دھچکا پہنچا جب قطر میں ایک پروجیکٹ کے لیے نجی کمپنی میں کام کرنے والے بھارتی صدارتی ایوارڈ یافtہ نیول کمانڈر سمیت 8 افراد کو کرپشن اور جاسوسی کے الزام میں نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑے تھے۔قطر میں بھارتی بحریہ کے ان 8 افسران اور اہلکاروں کے خلاف کرپشن الزامات پر انھیں سزائے موت یا عمر قید ہوسکتی ہے۔ بھارتی بحریہ کے ان سیاہ کارناموں اور بری کارکردگی کے باعث بھارتی عوام کا کہنا ہے کہ کیا حادثات کا شکار بھارتی فوج چین یا پاکستان سے لڑنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔