قومی اسمبلی ، ایچ ای سی آرڈیننس میں توسیع کی قرارداد منظور
شیئر کریں
قومی اسمبلی اجلاس میں ایچ ای سی آرڈیننس 2021میں 120دن توسیع کی قرارداد منظور کرلی گئی ، ایچ ای سی آرڈیننس میں توسیع کے خلاف اپوزیشن نے احتجاج اور واک آئوٹ کیا، حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ ایوان صدر کو آرڈیننس کی فیکٹری بنا دیا گیا ہے۔ اپوزیشن ارکان نے دو بار کورم کی نشاندہی بھی کی۔عالیہ حمزہ نے کہاہے کہ موجودہ حکومت میں بجلی بلوں کی ریکوری ستانوے فیصد ہوگئی ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ تقریبا 50کے قریب آرڈیننس جاری کیے گئے ہیں اس کا اثر عوام پر پڑے گا، دوسروں کو بلڈوز کر کے قانون سازی کی جا رہی ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ایچ ای سی کے چیئرمین چار سال کے لیے آئے تھے مگر آرڈیننس کے ذریعے ایچ ای سی کے چیئرمین کی مدت کم کر کے دوسال کر دی گئی۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا۔ اعلی تعلیمی کمیشن ترمیمی آرڈیننس 2021میں 120دن توسیع کی قرارداد منظور کرلی گئی، اپوزیشن نے احتجاج کے ساتھ ساتھ واک آوٹ بھی کیا۔اپوزیشن کا کہنا تھا کہ ایوان صدر میں آرڈیننس کی فیکٹری لگی ہے جہاں سے آرڈیننس جاری کیے جارہے ہیں۔توجہ دلاو نوٹس پر پارلیمانی سیکرٹری داخلہ شوکت علی نے کہا کہ سندھ میں نادرا کی طرف سے جعلی شناختی کارڈ بنائے پر 39نادرا کے ملازمین کو معطل کیا گیا ہے دس پر ایف آئی آر درج کی گئیں اور پانچ ملازمین کو گرفتار کیا ہے، ڈپٹی سپیکر نے اس معاملے کو متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔وقفہ سوالات میں پارلیمانی سیکرٹری عالیہ حمزہ نے بتایا کہ گردشی قرضوں کا سلسلہ 2007/8میں شروع ہوا، کے الیکٹرک کا معاہدہ 2010میں ہوا جو ابھی تک رینیو نہیں ہوااس وقت کے الیکٹرک کو ایک ہزار میگاواٹ دے رہے ہیں۔اجلاس میں خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی اور اسلام آباد کے بزرگ شہریوں کی بہبود،آرام اور وقار کے اہتمام کا بل منظور کرلیا گیا جبکہ برقی توانائی کی پیداوار،ترسیل اور تقسیم کے انضباط کے آرڈیننس میں 120 دن کی توسیع کی قرارداد منظور کرلی گئی۔ بعد ازاں اجلاس پیر کی صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔