میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت ڈالر کو لگام دینے میں ناکام,ریٹ 147تک جا پہنچا،غیر ملکی ذخائر 10بلین سے کم ہو گئے

حکومت ڈالر کو لگام دینے میں ناکام,ریٹ 147تک جا پہنچا،غیر ملکی ذخائر 10بلین سے کم ہو گئے

ویب ڈیسک
جمعه, ۱۷ مئی ۲۰۱۹

شیئر کریں

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان معاشی مشکلات کا شکار ہے، کیونکہ غیر ملکی ذخائر 10 بلین ڈالر سے بھی کم رہ گئے ہیں۔ کراچی میں گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان معاشی مشکلات کا شکار ہے، تاہم حالات بہتر بنانے کیلئے تحریک انصاف کی حکومت نے مشکل فیصلے کیے ہیں۔مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے حالات بہتر بنانے کیلئے مشکل فیصلے کئے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی کم شرح سود پر قرض ملے گا۔انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 6 بلین ڈالرز کا معاہدہ کیا گیا ہے، جبکہ عالمی بینک اور اے ڈی بی سے دو سے تین بلین ڈالرز ملنے کا امکان ہے۔عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت آئی تو ملکی قرض 31 ہزار ارب تھا زرمبادلہ بہت کم سطح پر جبکہ خسارہ بہت زیادہ ہو گیا تھا۔ تحریک انصاف نے اقتدار سنبھالا تو معاشی حالات اچھے نہیں تھے۔ شرح نمو کم اور مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تاجروں کے ساتھ بجٹ کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔ بجلی کی قیمت بڑھی تو 300 یونٹ تک استعمال کرنے والوں پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا۔مشیر خزانہ نے بتایا کہ تاجروں کو آئی ایم ایف معاہدے پر اعتماد میں لیا ہے۔ بجٹ میں اولین ترجیح عام آدمی کو ریلیف دینا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت ہے کہ تمام پالیسی عوام کے مفاد کے لیے بنائی جائے۔ دریں اثناروپے کو پسپا کرتا ہوا ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 147 روپے پر بند ہوا، کرنسی کی بے قدری سے شیئر بازار کے انویسٹرز بھی تذبذب کا شکار رہے۔ آئی ایم ایف شرائط پر من و عن عملدرآمد شروع ہوگیا، روپے کی قدر میں تنزلی ہے، جو رکنے کا نام نہیں لے رہی، دوران ٹریڈنگ ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 148 روپے تک جا پہنچا، جبکہ اختتام پر 5 روپے 60 پیسے اضافے سے 147 روپے پر بند ہوا، ڈالر کی قیمت بڑھ جانے سے ملک پر عائد واجب الادا قرضے ایک ہی روز میں 588 ارب روپے تک بڑھ گئے۔ڈالر کے دام بڑھنے سے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایا کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیا، دوران ٹریڈنگ 700 پوائنٹس سے زائد کی کمی بھی ریکارڈ کی گئی، مگر اختتام پر مارکیٹ 320 پوائنٹس کی کمی کے بعد 33 ہزار 971 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں