میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پنجاب انتخابات ،سپریم کو رٹ کی حکم عدولی،قومی اسمبلی میں فنڈ ز فراہمی کی تحریک مسترد

پنجاب انتخابات ،سپریم کو رٹ کی حکم عدولی،قومی اسمبلی میں فنڈ ز فراہمی کی تحریک مسترد

ویب ڈیسک
پیر, ۱۷ اپریل ۲۰۲۳

شیئر کریں

قومی اسمبلی نے پنجاب میں انتخابات سے متعلق 21 ارب روپے جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے ضمنی گرانٹ منظور کرنے کی تحریک مسترد کر دی۔ پیر کو اجلاس کے دور ان وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ پنجاب اور خیبر پختون میں انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے قائمہ کمیٹی خزانہ کا خصوصی اجلاس ہوا ،اس ایوان سے مقدس اور آئین سے مقدس کوئی کتاب نہیں ہے ،اس ایوان کا اختیار ہے وہ اخراجات کی منظوری دے ،اس حوالے سے ایک تحریک جمع کرائی گئی ہے اس کو پیش کرنے دیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ چونکہ جاری اجلاس تعزیتی ریفرنس ہے اس لئے اس اجلاس کو ملتوی کرکے پانچ منٹ بعد نیا اجلاس شروع کردیں،سپیکر قومی اسمبلی نے تعزیتی ریفرنس بارے جاری اجلاس کو 15 منٹ کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ وقفہ کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا توخواجہ آصف نے کہاکہمیڈیا پر یہ بات آ رہی ہے کہ پچھلی حکومت کو کرونا کے دوران پاکستان کو آسان شرائط پر 3ارب ڈالرز قرض ملا تھا،یہ رقم پچھلی حکومت نے اپنے چہیتوں کو قرض پر دیدی،تین ارب ڈالرز اگر درست ہیں تو اس کی تفصیلات قائمہ کمیٹی خزانہ کو دی جائیں،باہر سے اس قرضے سے جو مشینری منگوائی گئی ہے وہ چھڑوائی بھی نہیں گئی۔ انہوںنے کہاکہ تین ارب ڈالرز پی ٹی آئی حکومت نے قرض کے نام پر بانٹا ہوا ہے،ان تمام لوگوں کی تفصیل دی جائیں۔انہوںنے کہاکہ ایوان کا حق ہے کہ اس کی تفصیلات لی جائیں۔ انہوںنے کہاکہ سپیکر نے کہاکہ یہ معاملہ خزانہ کمیٹی کو بھجوایا جاتا ہے، ایوان کو اس کی رپورٹ فراہم کی جائے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ اجلاس کے دور ان انتخابات کیلئے سپریم کورٹ کی جانب سے اسٹیٹ بینک کو 21 ارب روپے جاری کرنے کے حکم کے معاملے پر قائمہ کمیٹی خزانہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔رپورٹ چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ قیصر احمد شیخ نے پیش کی۔ اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی نے پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز کی فراہمی کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ منظور کرلی ،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے رپورٹ منظور کرنے کی تحریک پیش کی تھی ،قائمہ کمیٹی نے قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر فنڈز جاری نہ کرنے کی سفارش کی تھی۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ ازخود نوٹس سے شروع ہونے والے مقدمے میں دو جج صاحبان الگ ہو گئے،چار جج صاحبان نے پٹیشن مسترد کر دی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں