مودی کی قیادت میں بھارت ایک فسطائی ملک بن چکا ہے، رپورٹ
شیئر کریں
نریندر مودی کی زیرقیادت فسطائی بھارتی حکومت بھارت کو مکمل طورپر ایک ہندو ملک میں تبدیل کرنے کیلئے انتہا پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس )کے زعفرانی ایجنڈے کو جارحانہ انداز میںآگے بڑھا رہی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی قیادت میں بھارت ایک فسطائی اور زعفرانی ملک بن چکا ہے اور جب سے وہ ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں، زعفرانیت نے بھارت کے تمام اداروں بشمول عدلیہ کے ساتھ ساتھ مسلح افواج کو بھی متاثر کیا ہے۔رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بھارتی عدلیہ نے بابری مسجد انہدام کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ہندوتوا کے نظریے کو ترجیح دی۔ ہندوتوا نظریہ زعفرانیت کے پیچھے اصل محرک ہے جس کا مقصد ہندوؤں کی بالادستی اور ہندو طرز زندگی کو قائم کرنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت میں ہندوؤں کے علاوہ دوسروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں تمام اقلیتیں مسلسل خوف اور عدم تحفظ کی زندگی گزار رہی ہیں اور انکی جائیدادیں، جانیں، عزت اور مذہبی آزادی ہندو انتہا پسندوں کے رحم و کرم پرہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی اور یکطرفہ منسوخی نے اس بات کی گواہی دی ہے کہ بھارت ایک فاشسٹ ریاست ہے۔ زعفرانی ایجنڈے کے نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے لیے تباہ کن نتائج ہوں گے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کو فسطائی اور زعفرانی ریاست بننے سے روکنے کے لیے کر دار ادا کرے۔