میاں صاحب پاکستان تشریف لائیں، آصف علی زرداری
شیئر کریں
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زر داری نے کہا ہے کہ میاں صاحب پلیز پاکستان تشریف لائیں ، ہم سینٹ انتخابات لڑے ، سینیٹر اسحاق ڈار ووٹ ڈالنے نہیں آئے ،اگر لڑنا ہے تو ہم سب کو جیل جانا پڑیگا،اسٹبلشمنٹ کے خلاف جدوجہد ذاتی عناد کے بجائے جمہوری اداروں کے استحکام کی جدوجہد کیلئے ہونا چاہیے،اسمبلیوں کو چھوڑنا اسٹبلشمنٹ اور عمران خان کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے،ہم اپنی آخری سانس تک جدوجہد کے لئے تیار ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے آصف علی زر داری کو جواب دیا ہے کہ میرے والد صاحب کی جان کو خطرہ ہے، وہ وطن واپس کیسے آئیں؟میں اپنی مرضی سے یہاں ہوں، جیسے آپ ویڈیو لنک پر ہیں ویسے ہی میاں صاحب بھی ویڈیو لنک پر ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری کے پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں گفتگو کے نکات سامنے آگئے جس کے مطابق آصف علی زر داری نے چیئر مین سینٹ کے انتخابتا کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ جمہوری قوتوں نے دھاندلی کا سامنا کیا ہے، آصف علی زر داری نے کہاکہ میں نے اپنی زندگی کے 14 برس جیل میں گزارے ہیں، میاں صاحب پلیز پاکستان تشریف لائیں، ہم نے سینیٹ انتخابات لڑے اور سینیٹر اسحاق ڈار ووٹ ڈالنے نہیں آئے۔ آصف علی زر داری نے نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگر لڑنا ہے تو ہم سب کو جیل جانا پڑے گا۔ آصف علی زر داری نے نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب 1986 اور 2007 میں شہید بی بی وطن آئیں تو ہم نے پورے ملک کو موبلائز کیا تھا۔ آصف علی زر داری نے کہا کہ ہمیں لانگ مارچ کی ایسی ہی منصوبہ بندی کرنا ہوگی کہ جیسے 1986 اور 2007 میں شہید بی بی کی آمد پر کی تھی۔ آصف علی زر داری نے کہاکہ مجھے اسٹبلشمنٹ کا کوئی ڈر نہیں تاہم اسٹبلشمنٹ کے خلاف جدوجہد ذاتی عناد کے بجائے جمہوری اداروں کے استحکام کی جدوجہد کیلئے ہونا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زر داری نے کہاکہ میاں صاحب، آپ کیسے عوامی مسائل حل کریں گے؟ آپ نے اپنے دور میں تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا، میں نے اپنے دور میں تنخواہوں میں اضافہ کیا،نواز شریف اگر جنگ کے لئے تیار ہیں تو لانگ مارچ ہو یا عدم اعتماد کا معاملہ، انہیں وطن واپس آنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ میں جنگ کے لئے تیار ہوں مگر شاید میرا ڈومیسائل مختلف ہے، میاں صاحب آپ پنجاب کی نمائندگی کرتے ہیں۔آصف علی زر داری نے کہاکہ میں نے پارلیمان کو اختیارات دیئے، میں نے 18ویں آئینی ترمیم اور این ایف سی منظور کیا جس کی مجھے اور میری پارٹی کو سزا دی گئی۔ انہوںنے کہاکہ ہم اپنی آخری سانس تک جدوجہد کے لئے تیار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اسمبلیوں کو چھوڑنا اسٹبلشمنٹ اور عمران خان کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے۔ انہوںنے کہاکہ میاں صاحب جب آپ وطن واپس آئیں گے، ہم آپ کے پاس استعفے جمع کروائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ایسے فیصلے نہ کئے جائیں کہ جس سے ہماری راہیں جدا ہوجائیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے انتشار کا فائدہ جمہوریت کے دشمنوں کو فائدہ دے گا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے، ہم پہاڑوں پر سے نہیں بلکہ پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق آصف زرداری کی دوٹوک گفتگو پر پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں خاموشی چھاگئی۔ مریم نواز نے آصف علی زر داری سے سوال کیاکہ میرے والد صاحب کی جان کو خطرہ ہے، وہ وطن واپس کیسے آئیں؟آصف زرداری گارنٹی دیں کہ میرے والد کی جان کو پاکستان میں خطرہ نہیں ہوگا۔ مریم نواز نے کہاکہ میں اپنی مرضی سے یہاں ہوں، جیسے آپ ویڈیو لنک پر ہیں ویسے ہی میاں صاحب بھی ویڈیو لنک پر ہیں ،نیب کی تحویل میں میاں صاحب کی زندگی کو خطرہ ہے، میرے والد کو جیل میں دو ہارٹ اٹیک ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ ن نے سب سے بڑی جماعت ہونے کے باوجود پی ڈی ایم کا ساتھ دیا ،پی ڈی ایم کے فیصلوں پر عمل کیا اور کرایا،پوری مسلم لیگ ن نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیئے ،پیپلز پارٹی استعفوں کے خلاف تھی، مسلم لیگ ن نے اتفاق رائے کے لئے آپ کی حمایت کی۔مریم نواز شریف نے کہاکہ میرے والد نے میرے سامنے ساتھ نیب کی 150 پیشیاں پاکستان میں بھگتی ہیں،مجھے والد کے سامنے گرفتار کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق انہوںنے کہاکہ میاں صاحب میری والدہ کو بستر مرگ پر چھوڑ کر پاکستان آئے،جو کیسز کی حقیقت ہے وہ سب کے سامنے ہے،میں اپنی مرضی سے یہاں ہوں،آپ نے جو باتیں کیں مجھے دکھ ہوا ہے،میں نے آپکی بیٹی سمجھ کے آپ سے گلہ کرنا اپنا حق سمجھا۔