میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
الیکشن دوماہ پہلے بک چکا تھا،حکومت 8 ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی،پیر پگارا

الیکشن دوماہ پہلے بک چکا تھا،حکومت 8 ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی،پیر پگارا

ویب ڈیسک
هفته, ۱۷ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ / شاہنواز خاصخیلی)انتخابی دھاندلی کے خلاف 16 فروری کو ہونے والے دھرنے میں مختلف سیاسی قائدین و کارکنوں سمیت لاکھوںافراد سے خطاب کرتے ہوئے پیر صبغت اللہ شاہ راشدی نے کہاکہ آپ لوگوں نے یہ نوٹ کیا ہوگا کہ انتخابات کے دوران میں کہیں بھی نہیں نکلا میں اپنے گھر میں ہی رہا ، دوستوں نے کہا جلسہ یا کارنر میٹنگ کریں میں نے منع کردیا ، میں نے کہا کوئی ضرورت نہیں ہے، جو چاہے خود جاکر کام کرے جلسہ مفت میں نہیں ہوتا 8 سے 10 کروڑ روپے جلسے میں خرچ ہوتے ہیں ، ڈھائی سے تین ماہ پہلے ہی الیکشن کا رزلٹ بک چکا تھا اور پے منٹ بھی ہوگئی تھی، میں ہمیشہ کہتا تھا کہ فیڈریشن کی علامت اور محافظ ہماری فوج ہے ، کوئی بھی سیاسی پارٹی یا لیڈر قومی سطح پر نہیں ہے بلکہ سب صوبائی سطح پر ہیں یہ انتخابات نے ثابت کردیا ، انہوں نے کہاکہ ہمارا احتجاج الیکشن میں ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف ہے، احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے، فوج ہماری اپنی ہے ہم سوچ بھی نہیں سکتے جوہماری فیڈریشن کو سنبھال رہی ہے اس سے دور ہوںگے ، باقی سیاسی اختلافات ہوتے رہتے ہیں ، سیاست سے میں دور اس لیے رہتا ہوں کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ جو جتنا اچھا جھوٹ بول سکتا ہے وہ اتنا اچھا لیڈر بن سکتا ہے ، اس لیے میں سیاست سے دور رہتا ہوں تاکہ جھوٹ کم بولنا پڑے ، ان الیکشن میں جو جیتا ہے وہ خود سر پکڑ کر بیٹھا ہوا ہے اور جو ہارا ہے یا ہروایا گیا ہے وہ سڑکوں پر ہے ، فلسطین اور غزہ میں کیاحشر ہے ، لوگ مررہے ہیں ، فوج نہیں ہوگی تو ہمارا بھی یہی حشر ہوگا ، فوج کی وجہ سے ہم عزت اور سکون سے بیٹھے ہیں، یہ فوج سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے ، دہشت گردی کے خلاف لڑ رہی ہے ، انہوں نے کہاکہ جس طرح پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن کرائے اسی طرح مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ فنکشنل نے بھی انٹرا پارٹی الیکشن کرائے لیکن پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر الیکشن کمیشن نے زمین آسمان ایک کردیا ، آج اراکین اسمبلی کی اتنے بڑے پیمانے پر خریدوفروخت ہورہی ہے ، یہ الیکشن کمیشن کیوں خاموش بیٹھا ہے ، عمران خان کو سب چور کہتے ہیں ، وہ چور ہے تو اس نے کیا کیا ہے ، توشہ خانہ سے عمران خان سے پہلے جو وزیراعظم آئے تھے انہوں نے کچھ نہیں لیا ، کیا ان لوگوں نے توشہ خانہ سے گاڑیاں نہیں لی تھیں ، گاڑیاں لینا قانوناً جرم ہے تو صرف عمران خان چور ہے ، میری نظر میں عمران خان چور نہیں ہے ، میری نظر میں بے وقوفی ہوئی ہے ، غلطی ہوگئی ہوگی ، غلطی تو انسان سے ہوتی ہے اگر عمران خان سے غلطی نہ ہوتی تو وہ فرشتہ ہوتا اگر عمران خان چور ہے تو ہم سب چور ہیں ، ایک قدرتی نظام ہے اگر سیلاب آرہاہے تو آپ اس کا راستہ روکو گے تو وہ دوسری جگہ کو ڈوبائے گا ، انہوں نے کہاکہ دو سے ڈھائی کروڑ نوجوان نئے ووٹرز بنے ہیں ان کے آنے کے بعدایک سیلاب آیا ، جسے روکنے کی کوشش کی گئی تو پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آزاد امیدوار اتنے بڑے پیمانے پر جیتے ہیں ، پی ٹی آئی کے نوجوانوں ، بچوں ، لڑکیوں ، عورتوں نے کمال کردیا ہے، نا اس کے پاس نشان تھا اور نا ہی کسی کو نشا ن کا پتہ پڑ رہا تھا اور نا ہی کوئی سوچ رہا تھا کہ آزاد امیدواروں کو ووٹ ملیں گے لیکن مل گئے، اگر اس ملک میں آپ انصاف اور عزت نہیں دو گے تو لوگ الگ راستہ نکالیں گے ، انہوں نے کہاکہ اوپر کھچڑی پک رہی ہے ، یہ حکومت 8سے 10 ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی ، پچھلے20 مہینے پہلے جو حکومت تھی اس میں مہنگائی آسمان پر گئی اور مڈل کلاس ختم ہوتی جارہی ہے، اس الیکشن کے بعد مہنگائی آسمان پر جائے گی ، جب مہنگائی ہوگی تو مڈل کلاس ختم ہوجائیگی، معاشرے کو امیر نا ہی غریب چلاتا ہے بلکہ اسے مڈل کلاس چلاتا ہے ، جب مڈل کلاس ختم ہوگی تو آپ کا معاشرہ ختم ہوجائے گا ، جو دیکھ رہے ہیں ہمارے حالات کس طرف جارہے ہیں انہیں سوچنا چاہیے، ہوسکتا ہے فوج نے سب کو آزمالیا اب آزمانے کیلئے کچھ نہیں بچا ہے ، ہوسکتا ہے ایمرجنسی یا مارشل لاء لگ جائے اور یہی جج اسے تحفظ دیں گے ، یہی جج انہیں قانونی راستہ دیں گے ، حالات اچھے نہیں ہیں ، دوستوں نے کہاکہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں میں نے انکار کردیا کیونکہ اگر نہیں لڑتے الیکشن تو ہم ان لوگوں کو کیسے ظاہر کریںگے ، اگر کچھ دوستوں کے کہنے پر بائیکاٹ کرتے تو یہ ظاہر ہی نہیں ہوتے اب اتنی بری طرح سے ظاہر ہوگئے ہیں ، قومی و بین الاقوامی سطح پر بدنام ہوگئے ہیں ، اس الیکشن کو کون مانے گا کیونکہ سارے الیکشن فراڈ پر تھے ، بکے ہوئے تھے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں