میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ وفاق کی ترجیحات میں شامل نہیں جنگلات پرصوبائی وزیرقابض ہیں،سندھ ہائیکورٹ

سندھ وفاق کی ترجیحات میں شامل نہیں جنگلات پرصوبائی وزیرقابض ہیں،سندھ ہائیکورٹ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۱۷ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

سندھ اور یہاںکے معاملات وفاق کی ترجیح میں شامل نہیں ،سندھ ہائی کورٹ
سندھ اور یہاںکے معاملات وفاق کی ترجیح میں شامل نہیں ،سندھ حکومت جنگلات کی زمین پر سے قبضے چھڑانا نہیں چاہتی کیونکہ اس کے وزیر خود قابضین میں شامل ہیں ،سندھ ہائی کورٹ کے محکمہ جنگلات کی اراضی واگذار کرانے کے حوالے سے دائر درخواست پر ریمارکس سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس امجد علی سہتو اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پرمشتمل ڈبل بینچ نے سندھ میں محکمہ جنگلات کی لاکھوں ایکڑ پر قبضوں کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی سماعت کے دوران عدالت نے سندھ اور وفاق کے ماحولیاتی اداروں کی جانب سے جنگلات کے نہ ہونے سے ماحول پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے رپورٹ پیش نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اس موقع پر ماحولیاتی ادارے کے افسر نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس ماحولیاتی رپورٹ بنانے کے لیے وسائل نہیں ہیں جس پر جسٹس محمد فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے کہ اگر وسائل نہیں تو وزیر اعلی سندھ کا ہیلی کاپٹر اس کے لیے استعمال کیا جائے جنگلات کے ختم ہونے سے ماحول پر انتہائی برے اثرات پڑتے ہیں سندھ میں جنگلات نہ ہونے سے ہم سب متاثر ہورہے ہیں اس موقع پر جسٹس فیصل کمال عالم نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے وفاق سے بھی رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا تھا مگر لگتا ہے کہ سندھ اور سندھ کے معاملات وفاق کی ترجیحات میں ہی شامل نہیں ہے جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت تو محکمہ جنگلات کی زمینوں پر سے قبضے ختم کرانا ہی نہیں چاہتی ہے کیونکہ محکمہ جنگلات کی زمین اس کے لیے سونے کے انڈے دینے والی مرغی ہے اور اس پر قابضین میں خود حکومتی وزراء اور افسران شامل ہیں اس موقع پر محکمہ جنگلات کے فاریسٹ آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ سانگھڑ ضلع میں اراضی واگذارکرانے کے لیے گئے تو بااثر وڈیرے نے ہمارے فاریسٹ آفیسر کو ہی یرغمال بنادیا پولیس اس وڈیرے کے خلاف کاروائی کرنے کو تیار نہیں ہے جس پر عدالت نے فاریسٹ افسر کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں ریفرنس دائر کرے عدالت نے اس موقع پر ایک بار پھر محکمہ جنگلات کی اراضی سے ہر صورت قبضے ختم کرانے کا حکم جاری کیا اور محکمہ جنگلات کو اس حوالے سے رینجرز کی مدد لینے کی ہدایت کی اور چیف سیکریٹری سندھ،سیکریٹری داخلہ ،ڈی جی نیب سکھر،اور دیگر حکام کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت دو مارچ تک ملتوی کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں