میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسکیم 33 جعلی کاغذات پر ہاؤسنگ اسکیم کیخلاف تحقیقات کا حکم

اسکیم 33 جعلی کاغذات پر ہاؤسنگ اسکیم کیخلاف تحقیقات کا حکم

ویب ڈیسک
اتوار, ۱۷ جنوری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ:اسلم شاہ) سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شاہد پرویز نے اسکیم 33میں جعلی کاغذات پر ہاؤسنگ اسکیم کے نام پر سادہ اور معصوم شہریوں کی لوٹ مار کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنر شرقی کو تحقیقات کی ہدایت کردی ہے۔ذرائع کے مطابق لینڈ مافیا کے کارندوں میں نمایاں نام مرزاافضل بیگ ولد احمد اللہ بیگ، اسد اقبال ولد محمد اقبال اورمرزا آصف بیگ ولد مرزا منور بیگ نے قبضہ گروپ کے خلاف کارروائی کی جائے، تمام شواہد ہونے کے باوجود جعلساز شخص نہایت دیدہ دلیری سے زمین پر ناصرف کام کررہا ہے، بلکہ لوگوں سے لاکھوں روپے زمین کے عوض بٹوررہا ہے، اس پورے گینگ کی سرپرستی اسد نامی شخص کررہا ہے اورافضل بیگ کے خلاف نیب ، اینٹی کرپشن اوردیگر تحقیقاتی اداروں میں زمینوں پر قبضہ اور بینک فراڈ سمیت دیگر کئی مقدمات زیر سماعت ہیں۔ اس ضمن سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے زیر التواء مقدمہ کے برخلاف میشن کنسٹریشن پاور طارق لودھی سیکٹر27-Aاسکیم،دیہہ سونگل 33گلزار ہجری کراچی، ناکلاس نمبر 1کی 49ایکٹر اراضی میں 20ایکٹر اراضی پر لینڈ مافیا نے قبضہ کررکھا ہے اور حیلے بہانے سے زمین چوروں کے خلاف تاحال کارروائی نہ ہوسکی۔ اس بارے میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کو گمراہ کرتے ہوئے 20ایکٹر اراضی کا لے آؤٹ پلان ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ میں جمع کرانے کے نام نہاد اے جی سندھ کوآپریٹیو ہاؤسنگ اسکیم کے نام پر جعلسازی کا انکشاف اور درخواست پر فوری طور پرکمشنر کراچی ، ڈپٹی کمشنر شرقی سمیت دیگر حکام کو جعل سازی کو روکنے کا حکم جاری کیا ہے۔ دلچسپ امریہ ہے کہ جعلی سوسائٹی کے نام نہاد بطور سیکریٹری افضل بیگ نے ریونیو بورڈ کے ملی بھگت سے ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ میں کاغذات جمع کرارکھے ہیں اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شرقی کا خط نمبرDC/K/E/Rev.Br/431/2020بتاریخ 25فروری 2020ء جمع کرایا گیا ہے، قبضہ لینڈ مافیا کے خلاف اینٹی کرپشن کیس نمبر480/2019زیر سماعت ہے، لینڈمافیا کے کارندے کے خلاف پہلے ہی ایف آئی اے کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد افضل کی تمام رپورٹ کو 9جولائی 2020ء میں جعلی قراد دے چکا ہے، نئے حکمنامہ پر مختیاکارگلزار ہجری اسکیم 33کو لینڈ گریبر کو ایک خط MUKH/G.H/SCH-33/879/2020کو ایک ذریعہ انڈر سیکشن 3(1)سندھ پبلک پرپرائٹز کی ریموئر انکروچمنٹ ایکٹ 2010ء کے تحت کارروائی کا اشارہ دیدیا ہے، تاہم اب تک کارروائی نہ ہونے پر شہریوں کی لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے۔حاجی افضل بیگ کا جعلی سوسائٹی اے جی اکاؤنٹ ہاؤسنگ کوآپریٹیوسوسائٹی کے نام پر ناکلاس ون، دیہہ سونگل ، سیکٹر 27-Aاسکیم 33،کراچی کی الاٹ شدہ زمینوں سے قبضہ واگزار کرائیں۔یہ درخواست زیبر بشیر کے اٹارنی اقبال احمد ایڈووکیٹ کی توسط سے سیکریٹر ی یوٹیلائزز یشن سندھ کو دیا گیا تھا جس کے بعد ڈپٹی کمشنر شرقی محمد علی شاہ، اسسٹنٹ کمشنراسکیم 33اور مختیار کارنے بھی فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی، جبکہ مختیار کار کا خط نمبر MUKH/G.H/SC-33/879جاری کیا گیا ہے۔سندھ پراپرٹی ریموال آف انکروچمنٹ ایکٹ 2010ء کے تحت لینڈ گریبر کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں