میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لیاقت آباد غیرقانونی تعمیرات بلڈر مافیاکے گلے کا ہار بن گئی

لیاقت آباد غیرقانونی تعمیرات بلڈر مافیاکے گلے کا ہار بن گئی

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۶ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ: جوہر مجید شاہ ) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ادارتی کرپٹ مافیامیں کھلبلی بھاری رشوت ، نذرانوں کے عوض غیرقانونی تعمیرات و تعمیراتی مافیا کو گرین سگنل گلے کا ہار بن گیا، غیرقانونی تعمیرات کے حوالے سے لیاقت آباد زون میں جاری کارروائیوں نے مال بنانے والوں میں کھلبلی مچادی۔ سابق و موجودہ ڈائریکٹرز اسسٹنٹ ڈائریکٹرز بلڈنگ انسپکٹرز کے گرد قانون کا گھیرا تنگ ہونے لگا۔ اس حوالے سے یاد رہے کہ لیاقت آباد زون میں انہدامی کارروائیوں سے کرپٹ ادارتی بلڈر بیٹرز مافیا کا غیرقانونی اشتراک مشکل میں پڑھ گیا، سابق نام چین ڈائریکٹر جمیلہ جبیں عرف جے جے کے کھاتوں میں جمع بھاری، رشوت و نذرانوں کی رقوم جو کروڑوں میں ہے خطرے میں پڑھ گئی۔ غیرقانونی سرمایہ کاری کو تحفظ اور بچانے کیلئے میڈم جمیلہ جبیں نے ہاتھ پاؤں مارنے شروع کر دیے۔ذرائع۔ تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد زون کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات پر شروع ہونے والی انہدامی کارروائیوں سے بلڈرز مافیا میں شدید بے چینی و اضطراب کی کیفیت ہے۔ اس ضمن میں ایک انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بلڈر و استعمال کئے جانے والے پرائیویٹ بیٹرز،ایجنٹ مافیا نے من چاہی بھاری رشوت رقوم کی وصولی کے باوجود عمارتوں کی انہدامی کارروائیمیںرقوم کی بربادی کیساتھ ذہنی سکون کی تباہی بھی ہے۔ذرائع کہتے۔ہیں کہ ناظم آباد کے علاقے میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف شکایات پر متعلقہ افسران کی مجرمانہ غفلت و چشم پوشی پر آپریشن۔کیا گیا توڑ پھوڑ ڈیمالیشن اسکواڈ شروع کیا گیا، پلاٹ نمبر 1-7 بلاک 1F اور پلاٹ نمبر 9-10 بلاک 2D پر ہتھوڑے چل گئے۔ واضح رہے کہ درجنوں پلاٹوں پر تاحال بلڈنگ بائی لاز ( ادارتی قانون سازی ) کی خلاف ورزیاں زوروں پر اور تاحال جاری ہیں، اس بابت پلاٹ نمبر 5-21 بلاک 3F کی پرانی عمارت پر 4th فلور کی تعمیرات جاری، پلاٹ نمبر 3-2، 2-24 بلاک 2A، پلاٹ نمبر 3-6، 4-4 بلاک 2D، پلاٹ نمبر 5-7، 6-8، 9-3 بلاک 2F، پلاٹ نمبر 5-1 بلاک 2G، پلاٹ نمبر 2-1 بلاک 2H، پلاٹ نمبر 7-1 بلاک 2K، پلاٹ نمبر 12-2 بلاک 3H سمیت دیگر پر تعمیرات کے دوران بلڈنگ بائی لاز کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں