غازی گوٹھ میں پی ٹی آئی رہنماپرحملہ، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی، بلال غفاراسپتال منتقل
شیئر کریں
کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 237 ملیر میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں غازی گوٹھ کے علاقے میں ایک مبینہ حملہ میں پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار زخمی ہوگئے جن کو نجی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ترجمان پی ٹی آئی سندھ ارسلان تاج نے الزام عائد کیا کہ ملیر غازی گوٹھ میں پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار پر پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سلیم بلوچ کے غنڈوں نے حملہ کیا۔ ارسلان تاج نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی پی غنڈوں نے پولیس کے ساتھ مل کر بلال غفار پر حملہ کیا ہے۔بلال غفار کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ارسلان تاج نے بتایا کہ بلال غفار کی حالت نازک ہے۔انہوں نے کہا کہ پی پی اپنی شکست کے خوف سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کی غنڈہ گردی پر خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔این اے 237 میں حکومتی مشینری کا کھلا استعمال جاری ہے۔پی پی والے ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں۔ ارسلان تاج نے کہا کہ اگر ہمارے کارکنان کو اشتعال آیا تو پھر پی پی والے کہیں نظر نہیں آئیں گے۔ہم انتخابات کا ماحول پر امن رکھنا چاہتے ہیں۔پی ٹی آئی کے رہنما خرم شیر زمان نے بلال غفار پر حملے کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ مخالفین عمران خان کے لوگوں پر حملہ کے بجائے اپنی بدترین شکست کو قبول کریں۔15 پارٹیوں کا ضمنی انتخابات میں جیتنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔پی ٹی آئی کے لوگوں پر حملے کرکے انہیں حراساں کیا جارہا ہے۔بلال غفار سمیت پی ٹی آئی کا ہر کارکن اپنے لیڈر کے ساتھ ہے۔سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بلال غفار پر حملے کی مذمت کی ہے۔پی پی کے جیالے اپنی شکست سے خوفزدہ ہوگئے ہیں۔پولیس کی موجودگی کے باوجود بلال غفار پر حملہ اور تشدد ہوا۔عمران اسماعیل نے کہا کہ پی پی کے غنڈہ عناصر کو پولیس نے کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے۔الیکشن میں ناخوشگوار واقعات کا رونما ہونا دھاندلی کی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ووٹرز کو ہدایت ہے کہ پی پی کے غنڈوں سے نہ گھبرائیں۔الیکشن کمیشن بلال غفار کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیں.اس واقع کے بعد پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی وکلا کے ہمراہ ایف آئی آر کیلئے ملیر سٹی پولیس سے رجوع کرلیا ہے۔