میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، سرائے کوارٹر میں بغیر اپروول بلڈنگ تعمیرات کی اجازت دیدی

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ، سرائے کوارٹر میں بغیر اپروول بلڈنگ تعمیرات کی اجازت دیدی

ویب ڈیسک
منگل, ۱۶ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: آصف سعود) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع جنوبی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر احسن خشک نے سرائے کوارٹر میں بغیر اپروول کے کمرشل بلڈنگ کی تعمیرات کی اجازت دیدی بلڈر سے 10 لاکھ روپے فی چھت بھتہ پر معاملہ طے ہوا، جبکہ بلڈر کی جانب سے کھلے عام تعمیرات کی جارہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع جنوبی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر احسن خشک ی جانب سے لیاری میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ ضلع جنوبی کے علاقے سرائے کوارٹر کے پلاٹ نمبر SR-9 – 42/4 پر بلڈر کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی اپروول کے بغیر کثیر المنزلہ کمرشل بلڈنگ تعمیر کی جارہی ہے بلڈر نے پلاٹ پر گرائونڈ فلور پر دکانیں غیر قانونی میزنائن فلور اور دو منزلہ تعمیرات مکمل کرلی ہیں ذریعے کے بقول پلاٹ نمبر SR-9 – 42/4 کے بلڈر کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر احسن خشک کے ساتھ فی چھت کے 10 لاکھ روپے رشوت پر معاملات طے پائے ہیں اور بلڈر کی جانب سے اب تک 40 لاکھ روپے سے زائد بھتہ وصول کرلیا گیا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ احسن خشک کو ضلع جنوبی کے ڈائریکٹر آصف رضوی کی مکمل سرپرستی حاصل ہے معلوم ہوا ہے کہ ڈائریکٹر آصف رضوی کو بھی بھتہ کا ایک بڑا حصہ دیا جاتا ہے جرأت کو اس حوالے سے ضلع جنوبی کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پلاٹ نمبر SR-9 – 42/4 پر بلڈر کی جانب سے جو تعمیرات ہورہی ہیں وہ انتہائی غیر معیاری ہے جو کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے مذکورہ افسر کا کہنا ہے کہ کسی بھی کثیر المنزلہ کمرشل بلڈنگ کی اپروول کے بعد ہی تعمیرات کی اجازت دی جاتی ہے اور ایس بی سی اے کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ تعمیرات کے دوران ایس بی سی اے قانون کے تحت وقفے وقفے سے بلڈنگ کی تعمیرات کا معائنہ کرکے بلڈر کو سرٹیفکیٹ دے لیکن احسن خشک نے ایس بی سی اے کے تمام قوانین کو اپنے جوتے کی نوک پر رکھا ہوا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ احسن خشک غیر قانونی تعمیرات سے بھتہ لے کر کسی اور ضلع میں اپنی تعیناتی کرالے گا لیکن اگر غیر معیاری تعمیرات کے باعث کوئی نقصان ہوا تو اس کا خمیازہ ایس بی سی اے اور عوام کو بھگتنا پڑے گا نمائندہ جرأت نے اس حوالے سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر احسن خشک سے متعدد بار رابطہ کرنا چاہا لیکن ان کی جانب سے فون اٹینڈ نہیں کیا گیا جبکہ ڈی جی ایس بی سی اے یاسین شر بلوچ اور ڈائریکٹر آصف شیخ نے بھی مذکورہ غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے کسی بھی قسم کا موقف دینے سے گریز کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں