میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی یونیورسٹی سے ریسرچ مواد کی چوری معمہ بن گئی

کراچی یونیورسٹی سے ریسرچ مواد کی چوری معمہ بن گئی

ویب ڈیسک
منگل, ۱۶ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

کراچی یونیورسٹی سے ریسرچ مواد چوری کرنے اور بی بی سی کے جعلی نام سے ویڈیو وائرل کرنے کے کیس میں پانچ ماہ گزر جانے کے باجود تفتیشی افسر حتمی رپورٹ پیش نہ کر سکے۔عدالت نے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے تین روز میں حتمی رپورٹ طلب کرلی۔پیرکوکراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں کراچی یونیورسٹی سے ریسرچ مواد چوری کرنے اور بی بی سی کے جعلی نام سے ویڈیو وائرل کرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ ایف آئی اے سائبر سیل کے تفتیشی افسر پانچ ماہ گزر جانے کے باجود حتمی رپورٹ پیش کرنے میں ناکام رہے۔عدالت نے ایف آئی اے سے تین روز میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ عدالت نے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل پر غفلت اور لاپرواہی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ اگر تین روز میں حتمی رپورٹ پیش نہ کی گئی تو ایف آئی اے پر جرمانہ عائد کیا جائے گااور ایف آئی اے کا تفتیشی افسر مدعی اور ملزمان کو 5،5لاکھ روپے ادا کرے گا۔دوران سماعت عدالت کے جج عمران امام زیدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ حتمی رپورٹ پیش نہ کرنے پر وزارت داخلہ کو تفتیشی افسر کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم بھی دیا جائے گا، جس پر تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہاکہ ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں، جس پر عدالت نے کہاکہ چالان پیش کرنے سے پہلے کیسے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں، اگر ایسی بات ہے تو ڈی جی لاء سے کہو اپنا استعفیٰ تیار رکھے، دو دن کا کیس تھاآپ لوگوں نے6ماہ لگا دیئے۔لوگ عدالتوں میں انصاف کیلئے آتے ہی، تاریخ پر تاریخ لینے نہیں، عدالت نے تفتیشی افسر کو مدعی کے شکایات دور کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں