میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
میں نہیں جانتا سندھ حکومت کا مسئلہ کیا ہے، وزیراعظم

میں نہیں جانتا سندھ حکومت کا مسئلہ کیا ہے، وزیراعظم

ویب ڈیسک
منگل, ۱۵ ستمبر ۲۰۲۰

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گجرپورہ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، خواتین اور بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سر عام پھانسی دی جائے۔

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گجرپورہ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، خواتین اور بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سر عام پھانسی دی جائے۔منتخب میئر کو لانے سے کراچی کا مسئلہ حل ہو جائے گا، میں نہیں جانتا سندھ حکومت کا مسئلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ گجر پورہ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا، زیادتی کے مجرموں کو سر عام لٹکایا جائے، ہم اقتدار میں آئے تو آئی جیز نے بریفنگ میں بتایا تھا کہ ملک میں جنسی جرائم بڑھ رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کے لیے نئے قانون کی ضرورت ہے، جنسی جرائم میں ملوث مجرموں کی سرجری کر کے ناکارہ کر دینا چاہیے۔ مجھے بتایا گیا ہے سرعام لٹکانے سے متعلق عالمی دباؤ آئے گا، جب اس کے بارے میں گفتگو کی تو کہا گیا کہ یہ عالمی سطح پر قابل قبول نہیں ہوگا۔ بتایا گیا کہ یورپی یونین نے ہمیں جی ایس پی اسٹیٹس دیا ہے وہ متاثر ہوگا، لیکن ان مجرموں کی آختہ کاری ہونی چاہیے، کیمیائی آختہ کاری، تاکہ ظلم کے قابل نہ رہیں۔انھوں نے کہا صرف پولیس کا معاملہ نہیں، گند پورے معاشر ے میں پھیل چکا ہے، جیل سے رہا ہونے والوں کی کوئی رجسٹریشن نہیں ہوتی، معاشرے میں فحاشی کی وجہ سے فیملی سسٹم ٹوٹتے ہیں، جب فحاشی لائی جاتی ہے تو اس سے جنسی جرائم بڑھتے ہیں، ہمیں ہالی ووڈ کی بجائے اسلامی ڈراموں کو پروموٹ کرنا چاہیے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا پنجاب کی پولیس اور بیوروکریسی سیاسی ہو چکی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کرپٹ نہیں ہیں، وہ ایک بڑی مشکل حکومت کو چلا رہے ہیں، حمزہ شہباز نے چن چن کر اپنے تھانے دار لگوائے تھے، عثمان بزدار کی کم زوری ہے وہ میڈیا فیسنگ نہیں، وہ شہباز شریف کی طرح مشہوری پر کروڑوں خرچ نہیں کرتے، بد قسمتی سے ہمارے کچھ لوگ ہیں جو وزیر اعلیٰ بننے کے خواہش مند ہیں۔عمران خان نے آئی جی پنجاب کے تبادلے پر کہا کہ پنجاب میں چیف ایگزیکٹو بھی بدلے ہیں، تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور آگے بھی ہوں گی، لاہور میں کئی جگہ پولیس قبضہ کروپ کے ساتھ ملی تھی، عوام نے یہ پوچھنا ہے کہ ہماری حفاظت ہو رہی ہے یا نہیں، عوام نے یہ نہیں پوچھنا کہ کتنے لوگوں کا تبادلہ کیا گیا۔انھوں نے کہا میں چیلنج کرتا ہوں میری کابینہ میں کسی نے کرپشن نہیں کی، نچلے لیول کی کرپشن نے جڑیں پکڑی ہوئی ہیں، سی سی پی او لاہور کی تبدیلی پر بہت شور ہوا، پولیس قبضہ گروپس کے ساتھ ملی ہوئی ہے، ای گورننس کی طرف جائیں گے تو نچلے درجے پر کرپشن ختم ہوگی، جب وزرا کرپشن کرتے ہیں تو وہ ادارے تباہ کر دیتے ہیں۔شہر قائد سے متعلق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے گزشتہ لوکل گورنمنٹ سسٹم کو اسٹڈی کیا ہے، نیا لوکل گورنمنٹ سسٹم بہتر ہوگا جس سے ملک بدل جائے گا، کراچی کے لوگوں کے مردم شماری پر تحفظات درست ہیں، مردم شماری پر شک ٹھیک ہے لیکن یہ وقت نہیں، پہلے ہونا چاہیے تھا، اس وقت کراچی کی ضروریات کچھ اور ہیں۔انھوں نے کہا ایسا لوکل گورنمنٹ سسٹم لائیں گے جس میں میئر براہ راست منتخب ہوگا، کراچی صرف سندھ کا نہیں پورے پاکستان کا شہر ہے، پنجاب اور کے پی میں جو نیا سسٹم آ رہا ہے وہ بہت بہتر ہوگا، جب شہر کو ملک کی طرح چلایا جائے گا تب ہی بہتری ہوگی، میئر ملک کی طرح شہر چلائے گا تو کراچی کا مسئلہ حل ہوگا، نئے لوکل گورنمنٹ سسٹم میں برہ راست پیسہ گاؤں جائے گا۔وزیر اعظم نے کہا کراچی کے لیے ایک کمیٹی بنائی جس میں تمام اسٹیک ہولڈر ہیں، کمیٹی نے 3 سال میں تمام منصوبے پورے کرنے ہیں، کراچی کا اپنا سسٹم نہیں، کراچی کو ٹھیک کرنا بہت ضروری ہے، وسائل سندھ کے پاس ہیں، نہیں جانتا سندھ حکومت کو وفاق سے مسائل کیا ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں