بلدیہ ٹاؤن میں ٹرک میں دھماکا، خواتین ،بچوں سمیت 9 افراد جاں بحق
شیئر کریں
شہر قائد کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں ٹرک میں دھماکا ہوا، جس کے باعث دو بچوں ، خواتین سمیت 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ میں ٹرک میں دھماکا ہوا، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ سلنڈر دھماکے کے باعث دو بچوں، خواتین سمیت 9 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 7 افراد زخمی ہیں، زخمی اور جاں بحق افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔دھماکے کے بعد پولیس رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین نے بتایا ہے کہ دھماکے کی مزید جانچ پرتال کے لیے بم ڈسپوزل سکواڈ طلب کیا گیا، یہ سلنڈر دھماکا ہے، سلنڈر پھٹنے سے زور دار دھماکا ہوا۔ایس پی بلدیہ کے مطابق فقیر گوٹھ سے سواری ہٹا کر شہزور ٹرک والا نکلا تھا، ڈرائیور کا بیان پولیس لے رہی ہے۔ ٹرک کے ڈرائیور سے پولیس کی تفتیش کر رہی ہے، ڈرائیور کا کہنا کے کہ کسی نے باہر سے کوئی چیز پھینکی۔ایس ایس پی کیماڑی کے مطابق علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، واقعہ تخریب کاری لگتا ہے، لگتا ہے ٹرک پر کریکر بم جیسا کچھ پھینکا گیا۔ ٹرک پر چھروں کے نشانات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ دھماکا ابتدائی طورپردستی بم کا لگتا ہے۔ دستی بم گاڑی میں گرنے سے پہلے پھٹ گیا۔ دستی بم پھینکنے والے ملزمان موٹرسائیکل پرسوارتھے۔ ٹرک میں سوارفیملی شادی سے آرہی تھی۔دوسری طرف بلدیہ ٹاؤن دھماکے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے جاں بحق فیملی کی ہر ممکن مدد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے جانی نقصان پر گہرے افسوس اظہار کیا ہے۔ علی شاہ نے وزیر ٹرانسپورٹ سے ٹرک کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ وزیر ٹرانسپورٹ سے سوال کیا کہ کیا منی ٹرک سندھ سے تھی یا کسی اور صوبے کی تھی؟ کیا گاڑی کی فٹنس تھی یا نہیں؟دوسری طرف کراچی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب نے بلدیہ ٹاؤن دھماکا کا نوٹس لے لیا ہے اور ایس ایس پی کیماڑی سے رابطہ کیا ہے جبکہ واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تحقیقاتی ادارے واقعہ کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں، زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے۔ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کراچی دھماکا میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کے ساتھ افسوس کا اظہار کیا ہے۔اْدھر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سیّد اویس قادر شاہ نے دھماکہ پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی دکھ اور افسوس ہے۔صوبائی وزیر کا سیکرٹری ٹرانسپورٹ اور ڈی آئی جی ٹریفک سے رابطہ کیا ہے جبکہ واقعہ کی تفصیلی رپورٹ 24 گھنٹے میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے