سندھ حکومت 8سال گزرنے کے باوجودk4منصوبہ مکمل کرنے میں ناکام
شیئر کریں
کراچی پانی کی بوند بوند کیلئے ترس گیا، حکومت سندھ نے شہر قائد میں پانی کے بڑے منصوبے کیلئے صرف 50 کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کردیا،پیپلز پارٹی حکومت 8 سال گزرنے کے باوجود کے فور منصوبہ مکمل نہ کرسکی، جبکہ کراچی کے 7 اضلاع کیلئے پانی فراہمی،سڑکوں کی تعمیر اور سیوریج کے منصوبوں کیلئے کروڑوں روپے مختص کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ محکمہ خزانہ کے دستاویز کے مطابق کراچی کو پانی فراہمی کیلئے انتہائی اور بڑے منصوبے گریٹر کراچی واٹر سپلائی اسکیم کے فور فیز ون کی منظوری سال 2014 میں دی گئی، 25 ارب روپے کے منصوبے پر 69 فیصد کام مکمل ہوا ہے اور آئندہ مالی سال میں منصوبے پر 4 فیصد پیش رفت ہونے کا امکان ہے،آئندہ مالی سال میں کے فور کیلئے 50 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں،کے فور منصوبے کیلئے زمین کے حصول کیلئے ایک کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ گریٹر کراچی سیوریج پلان ایس تھری کا منصوبہ 36 ارب روپے کی لاگت سے سال 2018 میں شروع کیا گیا جس کیلئے وفاق اور حکومت سندھ 18، 18 ارب روپے فراہم کریں گے، لیکن حکومت سندھ نے آئندہ مالی سال کے دوران منصوبے کیلئے 50 کروڑ مختص کئے ہیں، منصوبے پر صرف 22 فیصد ترقیاتی کام کیا گیا ہے، جس سے واضح ہے کہ منصوبہ مکمل کرنے میں کئی سال درکار ہونگے۔ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی بہتری کیلئے 39 کروڑ، کراچی کو اضافی پانی فراہم کرنے کیلئے ایک اسکیم کیلئے ایک ارب 15 کروڑ، ملیر میں کے ٹو اور کے تھری کیلئے 20 کروڑ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ کے لئے 15 کروڑ، لیاری ایکسپریس وے کے قریب پانی کی پائپ لائن بچھانے کیلئے 40 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ حکومت سندھ نے آئندہ مالی سال کے دوران کراچی کے ضلع ملیر میں پانی کی فراہمی، سڑکوںکی تعمیر کی 5، ضلع شرقی میں پانی فراہمی ، سڑکوں کی تعمیر کی 26، ضلع جنوبی میں پانی فراہمی اور روڈ کی 7، ضلع غربی میںپانی اور سڑکوں کی 48 اسکیموں کے لئے کروڑوں روپے مختص کئے ہیں۔کراچی کے ضلع کیماڑی میں پانی اور سڑکوں کی 20 اسکیموں، کورنگی میں پانی فراہمی اور سڑکوں کی تعمیر کی 12اسکیموں اور ضلع سینٹرل میں پانی فراہمی اور سڑکوں کی تعمیر کی 5 اسکیموں کیلئے کروڑوں روپے مختص کئے گئے ہیں۔